کراچی میں حافظ سعید کے قریبی ساتھی کو ہلاک کردیاگیا
فروری میں حزب المجاہدین کو اس وقت بڑا دھکا لگاتھا جب اس کا لانچ کمانڈر اور سالاراعلیٰ سیدصلاح الدین کا قریبی ساتھی پیربشیرراولپنڈی میں آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرس اور فوجی چھاؤنی کے قریب نامعلوم قاتلوں کے ہاتھوں ہلاک ہوگیا۔
نئی دہلی: لشکر طیبہ کے حافظ سعید کے ایک قریبی ساتھی مفتی قیصر فاروق کو نامعلوم بندوق برداروں نے کراچی میں گولی مارکرہلاک کردیا۔ حافظ سعید کو ہندوستان میں 26/11 کے حملوں کا منصوبہ سازسمجھاجاتا ہے۔
گذشتہ ماہ ایک اور عالم دین مولانا ضیاء الرحمن کوکراچی میں شام کی چہل قدمی کے دوران 2موٹرسیکل سوارقاتلوں نے گولی مارکرہلاک کردیاتھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ایجنسیاں بڑی کوشش کررہی ہیں کہ مولانا ضیاء الرحمن اور مفتی قیصر کو ایسے علماء کے طور پرپیش کیاجائے جن کا حافظ سعید اور لشکرطیبہ سے کوئی لینادینا نہیں۔
سابق میں آئی ایس آئی سے جڑا ایک اورشخص پرمجیت سنگھ پنجواربھی جوخالصتان کمانڈوفورس کا قائد تھا ماراگیاتھا۔ فروری میں حزب المجاہدین کو اس وقت بڑا دھکا لگاتھا جب اس کا لانچ کمانڈر اور سالاراعلیٰ سیدصلاح الدین کا قریبی ساتھی پیربشیرراولپنڈی میں آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرس اور فوجی چھاؤنی کے قریب نامعلوم قاتلوں کے ہاتھوں ہلاک ہوگیا۔
اسے قریب سے گولی ماری گئی تھی اور وہ برسرِموقع ہلاک ہواتھا۔ حالیہ ہلاکتوں کے بعد آئی ایس آئی نے اپنے کئی ’اثاثوں‘ کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ہے۔ لشکر کے 2کارندے ابوقاسم کشمیری‘ راولکوٹ میں قاری خرم شہزاد‘ ناظم آباد (کراچی) میں ستمبر میں مارے گئے تھے۔