حیدرآباد

بلی کے بچوں کی مشتبہ موت ، ایک شخص پولیس اسٹیشن پہنچ گیا

مقامی افراد نے بلی کے ان بچوں کے ان کے گھرکے اطراف جانے اور ان کے لئے مسائل پیدا کرنے پر اس شخص سے شکایت کرتے ہوئے انتباہ دیاتھا۔

حیدرآباد: شہرحیدرآباد کے بھولکپور علاقہ میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا۔ایک شخص نے پولیس سے شکایت کی کہ کسی نے اس کی پالتو بلی کے بچوں کو زہر دے کرہلاک کردیا۔یہ شخص اپنی پالتوبلی کے مردہ بچوں کو گاندھی اسپتال لے گیا جہاں اس نے ڈاکٹرس پر زوردیا کہ ان مردہ بچوں کا پوسٹ مارٹم کروایاجائے۔

متعلقہ خبریں
گاندھی اسپتال میں مریض کی خودکشی
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا

اس شخص نے اپنے مکان میں بلی کے دس بچوں کو پالاتھا۔مقامی افراد نے بلی کے ان بچوں کے ان کے گھرکے اطراف جانے اور ان کے لئے مسائل پیدا کرنے پر اس شخص سے شکایت کرتے ہوئے انتباہ دیاتھا۔

اسی دوران دس بچوں میں سے 6بچوں کی مشتبہ موت ہوگئی۔اس شخص نے الزام لگایا کہ بلی کے 6بچوں کو زہر دے کر ہلاک کردیاگیا۔وہ ان مردہ بچوں کے ساتھ گاندھی اسپتال پہنچ گیا اور ان کے پوسٹ مارٹم کیلئے ڈاکٹرس سے اصرار کرنے لگا۔

جس پر ڈاکٹرس نے کہاکہ قواعد کے مطابق پولیس سے شکایت اور پھر کیس درج ہونے کے بعد ہی پوسٹ مارٹم کیاجاسکتا ہے۔اس پر اس شخص نے بلی کے بچوں کی موت پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے مشیرآباد پولیس سے شکایت کی۔