ایشیاء

میں چین کی جاسوس نہیں ہوں،فلپائنی میئر نے مجبوراً اپنی پیدائش کا راز کھول دیا

ایلس گوا فلپائن کی ایک کاروباری خاتون اور سیاست دان ہیں، جو بامبن کی میونسپلٹی کی موجودہ میئر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔

فلپائن: فلپائن کے ایک چھوٹے قصبے کی میئر ایلس گوا کا بیان عالمی میڈیا پر بہت زیادہ نمایاں ہو رہا ہے، جس میں وہ اپنی پیدائش کا راز کھولنے پر مجبور دکھائی دیتی ہیں۔

متعلقہ خبریں
مودی کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کا احتجاج
کانگریس میں عنقریب شامل ہونے کی خبروں کی تردید
شی جنپنگ G20 چوٹی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے
چین نے ہندوستان کی ہزاروں کلومیٹر اراضی پر قبضہ کرلیا: راہول گاندھی
سابق میئر ایم آئی ایم کی ہراسانی، ظلم کے خلاف احتجاج

ایلس گوا فلپائن کی ایک کاروباری خاتون اور سیاست دان ہیں، جو بامبن کی میونسپلٹی کی موجودہ میئر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔

بی بی سی کے مطابق میئر ایلس گوا سے مجرمانہ کارروائیوں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، سینیٹ کی سماعت کے دوران اپنی خاندانی تاریخ اور پرورش کے بارے میں جن ان سے سوالات کیے گئے تو وہ ان کے جواب نہیں دے سکی تھیں۔

اس پر ایک سینیٹر نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ بیجنگ کے لیے ’’اثاثہ‘‘ ہیں؟ تو میئر ایلس گوا نے کہا ’’میں عوام کو بتانا چاہتی ہوں کہ میں چین کی جاسوس نہیں ہوں، میں فلپائنی ہوں اور میں اپنے ملک سے پیار کرتی ہوں۔‘‘

ان کے خلاف ہونے والی تحقیقات کے باعث سوشل میڈیا پر ہفتوں تک ان پر شدید تنقید ہوتی رہی، سوشل میڈیا صارفین نے ان کی ذاتی زندگی کو نشانہ بناتے ہوئے میمز بنائے اور ان کی توہین کی گئی، کہا گیا کہ چین کے ساتھ ان کے تعلقات ہیں۔

ملک کے صدر فرڈینینڈ مارکوس نے بھی ان کے خلاف ہونے والی باتوں کو ہوا دی، انھوں نے کہا کہ ایلس گوا سے اس لیے تفتیش کی جا رہی ہے کیوں کہ حکام کو پتا چلا ہے کہ ان کے قصبے بامبن میں ایک آن لائن آف شور کیسینو پکڑا گیا ہے جو سازشوں کا گڑھ تھا۔

پیر کی رات میئر ایلس گوا نے فلپائن کی میڈیا کمپنی اے بی ایس -سی بی این کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنی پیدائش کا راز کھولنے پر مجبور ہو گئیں، انھوں نے کہا میں چین کی جاسوس نہیں ہوں، اور انکشاف کیا کہ ان کی پیدائش ’ایک محبت کا نتیجہ‘ تھا۔

میئر ایلس گوا کو نے خود ’لَو چائلڈ‘ قرار دیا، اور کہا کہ وہ اپنے چینی والد کی فلپائنی ملازمہ کے ساتھ محبت کا نتیجہ ہیں، دونوں نے کبھی شادی نہیں کی۔

میئر ایلس نے بتایا کہ ان کی والدہ نے انھیں بچپن ہی میں چھوڑ دیا تھا اور وہ دارالحکومت منیلا کے شمال میں ایک کاشت کاری والے صوبے ترلاک میں اپنے والد کے ساتھ پلی بڑھیں۔

انھوں نے کہا ’’میرے والد ایک نوکرانی کے ساتھ پیار کرتے تھے، اور میں پیدا ہوئی، یہ ایک بہت ہی نجی معاملہ ہے، میں کسی کو یہ نہیں بتا سکتی کہ میری اپنی ماں نے مجھے چھوڑ دیا تھا۔‘‘ ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے سینیٹرز سے معذرت کی کہ وہ اپنے والدین کی مکمل وضاحت کرنے میں ناکام رہی تھیں، کیوں کہ گواہی کے دوران ’’میرا دماغ خالی ہو گیا تھا۔‘‘

واضح رہے کہ میئر ایلس گوا کا یہ معاملہ ایک ایسے وقت اچھلا ہے جب فلپائن اور بیجنگ کے درمیان قدرتی وسائل سے مالامال جنوبی بحیرہ چین پر ملکیت کے سلسلے میں کشیدگی چل رہی ہے۔

a3w
a3w