تلنگانہ

کے ٹی آر کو چیف منسٹر بنانے پر بی آر ایس میں بغاوت یقینی:ڈی اروند

ڈی اروند نے کہاکہ ریاستی وزیر ٹی ہریش راؤ کو پارٹی کے ارکان اسمبلی کی بڑی تعداد پسند کرتی ہے۔ اس مسئلہ پر خفیہ ووٹنگ کی جائے تو تمام ارکان اسمبلی متحد ہوکر ہریش راؤ کو چیف منسٹر منتخب کریں گے۔

حیدرآباد: بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ دھرما پوری اروند نے خدشہ کااظہار کیا کہ اگر کے ٹی آر کو ریاست کا چیف منسٹر بنایاجاتاہے تو بی آر ایس میں بغاوت ہوگی۔ یہ سیاسی جماعت‘30 ٹکڑوں میں تقسیم ہوجائے گی۔

متعلقہ خبریں
کے کویتا نے امریکہ میں بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شرکت، ماں ہونے پر فخر کا اظہار
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
رکن پارلیمنٹ نظام آباد کے رویہ سے پارٹی میں اختلافات
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
سوشل میڈیا پوسٹ، کے ٹی آر کے خلاف 2کیس درج

انہوں نے کہاکہ ریاستی وزیر ٹی ہریش راؤ کو پارٹی کے ارکان اسمبلی کی بڑی تعداد پسند کرتی ہے۔ اس مسئلہ پر خفیہ ووٹنگ کی جائے  تو تمام ارکان اسمبلی متحد ہوکر ہریش راؤ کو چیف منسٹر منتخب کریں گے۔

اروند نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے کہاکہ بی آر ایس اور کانگریس قائدین کو ہلدی اور آم کی فصلوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کانگریس اور بی آر ایس کے قائدین پر الزام عائد کیا کہ وہ ضلع نظام آباد میں صنعتیں قائم کرنے والے صنعت کاروں سے کمیشن حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

نظام آباد کے بی جے پی ایم نے کہاکہ ضلع کے 7 اسمبلی حلقوں سے بی جے پی کی کامیابی یقینی ہے۔ تلنگانہ کے عوام ریاست میں تبدیلی چاہتے ہیں۔

انہوں نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ وہ بی آر ایس کو ووٹ ڈالنے سے قبل غور کریں۔ بی جے پی کے اقتدار آنے کے بعد نظام شوگر فیاکٹری کااحیاء کیا جائے گا۔بی جے پی میں اگر تلنگانہ قائم ہوگی تو یہ حکومت بدعنوانی سے پاک رہے گی۔