حیدرآباد

پارلیمنٹ کے خصوصی سیشن میں خواتین ریزرویشن بل منظور کیا جائے: جئے رام رمیش

کانگریس پارٹی 9 برسوں سے مطالبہ کررہی ہے کہ خواتین ریزرویشن بل جس کو پہلے ہی راجیہ سبھا میں منظوری دے دی گئی ہے، لوک سبھا میں منظوری دی جائے۔

حیدرآباد: اے آئی سی سی کے سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا ہے کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) جس کا اجلاس ہفتہ کو یہاں ہوا، میں مطالبہ کیا گیا کہ پارلیمنٹ کے خصوصی سیشن کے دوران خواتین کے ریزرویشن بل کو منظوری دی جائے۔

متعلقہ خبریں
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی
آندھرا اور بہار کو خصوصی موقف حاصل ہوگا؟ کانگریس کے سوالات (ویڈیو)
سی آئی ایس ایف کا 3300 رکنی دستہ آج سے پارلیمنٹ سیکوریٹی سنبھال لے گا
جموں و کشمیر میں اسمبلی الیکشن کب ہوگا، کانگریس کا سوال

 یہ اجلاس 18تا 22 ستمبر ہونے والا ہے۔ کانگریس پارٹی 9 برسوں سے مطالبہ کررہی ہے کہ خواتین ریزرویشن بل جس کو پہلے ہی راجیہ سبھا میں منظوری دے دی گئی ہے، لوک سبھا میں منظوری دی جائے۔ جئے رام رمیش نے سوشیل میڈیا کے اہم پلیٹ فارم ایکس پر یہ بات کہی۔

 انہوں نے کہا کہ راجیوگاندھی نے پہلے مئی 1989 میں پنچایتوں اور نگرپالیکا کے لئے ایک تہائی ریزرویشن کے لئے دستوری ترمیمی بل متعارف کیا تھا۔ یہ بل لوک سبھا میں منظورہوگیا تاہم ستمبر 1989ء میں اسے راجیہ سبھا میں شکست ہوئی۔

 وزیراعظم مودی نے اپریل 1993ء میں پنچایتوں اور نگرپالیکا میں خواتین کے لئے ایک تہائی ریزرویشن کے لئے دستوری ترمیمی بل پیش کیا تھا۔ یہ بل منظور ہوگیا اور قانون بن گیا۔

 وزیراعظم کے طور پر منموہن سنگھ نے پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لئے ایک تہائی ریزرویشن کے لئے دستوری ترمیمی بل لایا تھا۔ اس کو 9 مارچ 2010ء کو راجیہ سبھا میں منظوری دی گئی تاہم اس بل کو لوک سبھا میں متعارف نہیں کیا گیا تھا۔