قومی

شادی کے تحفہ کے طور پر پارسل بم کے ذریعہ 2افراد کو ہلاک کرنے کا جرم ثابت

اڈیشہ کے ایک سابق کالج پرنسپل جنہوں نے 7 سال پہلے ہندوستان میں پہلا پارسل بم دھماکہ کرتے ہوئے 2افراد کو ہلاک کیاتھا‘ایک مقامی عدالت نے چہارشنبہ کے روز عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

بھوبنیشور (منصف نیوزڈیسک) اڈیشہ کے ایک سابق کالج پرنسپل جنہوں نے 7 سال پہلے ہندوستان میں پہلا پارسل بم دھماکہ کرتے ہوئے 2افراد کو ہلاک کیاتھا‘ایک مقامی عدالت نے چہارشنبہ کے روز عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

ضلع بولانگیر کے پٹنہ گڑھ میں واقع جیوتی وکاس جونیر کالج کے سابق پرنسپل 56 سالہ پنجی لال مہر کو قتل‘ اقدام قتل اور دھماکو اشیاء کے استعمال کامجرم پایاگیا۔ اس پارسل بم دھماکہ میں ایک سافٹ ویر انجینئر سومیا شیکھر ساہو اور ان کی خالہ جیمامنی ساہو ہلاک ہوگئی تھیں۔

عہدیدار وں کا کہناہے مہر نے ساہو کی ماں کے ساتھ پیشہ وارانہ رقابت کی وجہ سے یہ قتل کیاتھا۔ ساہوکی ماں کو ان کی جگہ پرنسپل بنایاگیاتھا۔ بولانگیرمیں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ و سیشن کو رٹ نے استغاثہ کی اس دلیل کو قبول کرلیا کہ یہ ایک شرمناک جرم ہے۔تاہم اسے نادر کیس جس کی مثال نہیں ملتی قرار دینے سے انکار کیا۔

عدالت نے مجرم پر 50ہزار روپئے جرمانہ بھی عائد کیا۔ یہ واقعہ 23فروری 2018 کو پیش آیاتھا جب ساہو کے خاندان کو شادی سے چند دن بعد پارسل کی شکل میں ایک تحفہ ملاتھا۔ ساہونے جیسے ہی پارسل کھولا اس کے اندر رکھاہوا بم پھٹ پڑا۔ جس کے نتیجہ میں وہ اور اس کی خالہ جائے واقعہ پر ہی ہلاک ہوگئے۔

ساہوکی بیوی ریما اس دھماکہ میں شدید زخمی ہوگئی۔ یہ دھماکہ اتنا طاقتور تھا کہ مہلوک کے گھر کی دیواروں میں بھی دراڑ آگئی تھی۔ ساہوکے والدین صدمہ ہوگئے تھے۔ ابتداء میں مقامی پولیس اس کیس سے نمٹ رہی تھی۔ بعدازاں اسے کرائم برانچ کے حوالے کیاگیاتھا۔ فروری 2019 میں کرائم برانچ نے مہر کو اس کیس میں گرفتار کرلیا۔ بعدازاں پتہ چلا کہ مہر نے پیشہ وارانہ رقابت کی وجہ سے یہ دھماکہ کیاتھا۔