کھاد کیلئے تلنگانہ کے کسانوں کو مشکل صورتحال کاسامنا
ضلع محبوب آبادکے کئی منڈلوں میں یوریا ٹوکن حاصل کرنے کے لئے بڑی تعداد میں کسان پہنچے۔ میدک ضلع کے شیوم پیٹ میں کوآپریٹو سوسائٹی کے دفتر کے سامنے مختلف دیہاتوں سے ایک ہزار سے زائد کسان جمع ہوئے۔ یہاں ہر کسان کو صرف ایک ایک بوری یوریا تقسیم کیا گیا۔
حیدرآباد: کھاد کے لئے تلنگانہ کے کسانوں کی مشکلات ختم ہونے کا نام نہیں لے رہیں۔ کھاد ملے گی یا نہیں اس فکر میں کسان صبح سے ہی پی اے سی ایس گوداموں کے سامنے لمبی قطاروں میں کھڑے ہیں۔
ضلع محبوب آبادکے کئی منڈلوں میں یوریا ٹوکن حاصل کرنے کے لئے بڑی تعداد میں کسان پہنچے۔ میدک ضلع کے شیوم پیٹ میں کوآپریٹو سوسائٹی کے دفتر کے سامنے مختلف دیہاتوں سے ایک ہزار سے زائد کسان جمع ہوئے۔ یہاں ہر کسان کو صرف ایک ایک بوری یوریا تقسیم کیا گیا۔
یوریا نہ ملنے پر کسانوں نے نرساپور۔ تُوپران نیشنل ہائی ویپر راستہ روکو احتجاج کیا۔ اسی طرح ورنگل ضلع کے منگلوراپیٹ میں یوریا کے لئے مارے مارے پھرنے سے تنگ آ کر کسان قومی شاہراہ پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جب تک یوریا نہیں ملے گا، وہ احتجاج ختم نہیں کریں گے اور دھرنے کے دوران کھانا پکانے کے بھی انتظامات کر لئے ہیں۔
اضافی طور پرکسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر کھاد کی تقسیم کا شفاف نظام قائم کیا جائے تاکہ بلیک مارکیٹنگ اور ذخیرہ اندوزی پر روک لگائی جا سکے۔ کسان رہنماؤں نے خبردار کیا کہ اگر مسئلہ کو جلد حل نہ کیا گیا تو ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے شروع کئے جائیں گے۔
کئی مقامات پر کسانوں نے مقامی عہدیداروں کو یادداشتیں بھی پیش کیں اور کہا کہ زرعی سرگرمیوں کے عین موسم میں یوریا کی قلت فصلوں پر براہِ راست اثر ڈالے گی، جس سے کسان شدید مالی بحران کا شکار ہو سکتے ہیں۔