حیدرآباد

تلنگانہ: بین مذہبی شادی، خاتون کانسٹیبل کو کارسے ٹکر کے بعد چاقووں سے حملہ کرتے ہوئے قتل کردیاگیا

اس کے فوراً بعد حملہ آوروں نے کارسے اترکر سڑک پر چاقو وں سے اس پر حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں ناگامنی موقع پر ہی ہلاک ہوگئی۔

حیدرآباد: بین مذہبی شادی پر خاتون کانسٹیبل کو کارسے ٹکر کے بعد چاقووں سے حملہ کرتے ہوئے اس کو قتل کردیاگیا۔پیر کی صبح سڑک پر پیش آئی ا س واردات سے سنسنی پھیل گئی۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد: شیخ الاسلام بانی جامعہ نظامیہ کے 110 ویں عرس مبارک کے موقع پر جلسہ تقسیم اسناد کا انعقاد
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری
محفل نعت شہ کونین صلی اللہ علیہ وسلم و منقبت غوث آعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ
محترمہ چاند بی بی معلمہ منڈل پرجاپریشد اپر پرائمری اسکول کوتّہ بستی منڈل جنگاؤں کو کارنامہ حیات ایوارڈ

مقتول لیڈی کانسٹیبل کی شناخت حیات نگر پولیس اسٹیشن سے وابستہ ناگامنی کے طورپر کی گئی ہے۔

وہ ڈیوٹی پر اپنی موٹرسائیکل پر جارہی تھی کہ تلنگانہ کے ضلع رنگاریڈی کے ابراہیم پٹنم میں رائے پول تا اینڈلہ گوڑہ راہداری پرایک کارنے اس کی موٹرسائیکل کا تعاقب کیا اور پھر اس کی موٹرسائیکل کوٹکردے دی جس کے ساتھ ہی ناگامنی سڑک پر گرگئی۔

اس کے فوراً بعد حملہ آوروں نے کارسے اترکر سڑک پر چاقو وں سے اس پر حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں ناگامنی موقع پر ہی ہلاک ہوگئی۔

اس واردات کے بعد حملہ آوروہاں سے فرارہوگئے۔ناگامنی کی شادی کچھ عرصہ قبل ہوئی تھی تاہم دس ماہ پہلے اس نے شوہر سے علحدگی حاصل کرلی تھی۔ایک ماہ پہلے اس نے دوسرے شخص نے بین مذہبی شادی کی تھی۔

تب سے بتایا جا رہا ہے کہ اس کا گھر میں افرادخاندان سے جھگڑا چل رہاتھا۔ بتایاجاتا ہے کہ مقتولہ خاتون کانسٹیبل کا بھائی اصل ملزم ہے لیکن اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کر کے جانچ شروع کر دی۔