حیدرآباد

تلنگانہ: بین مذہبی شادی، خاتون کانسٹیبل کو کارسے ٹکر کے بعد چاقووں سے حملہ کرتے ہوئے قتل کردیاگیا

اس کے فوراً بعد حملہ آوروں نے کارسے اترکر سڑک پر چاقو وں سے اس پر حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں ناگامنی موقع پر ہی ہلاک ہوگئی۔

حیدرآباد: بین مذہبی شادی پر خاتون کانسٹیبل کو کارسے ٹکر کے بعد چاقووں سے حملہ کرتے ہوئے اس کو قتل کردیاگیا۔پیر کی صبح سڑک پر پیش آئی ا س واردات سے سنسنی پھیل گئی۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

مقتول لیڈی کانسٹیبل کی شناخت حیات نگر پولیس اسٹیشن سے وابستہ ناگامنی کے طورپر کی گئی ہے۔

وہ ڈیوٹی پر اپنی موٹرسائیکل پر جارہی تھی کہ تلنگانہ کے ضلع رنگاریڈی کے ابراہیم پٹنم میں رائے پول تا اینڈلہ گوڑہ راہداری پرایک کارنے اس کی موٹرسائیکل کا تعاقب کیا اور پھر اس کی موٹرسائیکل کوٹکردے دی جس کے ساتھ ہی ناگامنی سڑک پر گرگئی۔

اس کے فوراً بعد حملہ آوروں نے کارسے اترکر سڑک پر چاقو وں سے اس پر حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں ناگامنی موقع پر ہی ہلاک ہوگئی۔

اس واردات کے بعد حملہ آوروہاں سے فرارہوگئے۔ناگامنی کی شادی کچھ عرصہ قبل ہوئی تھی تاہم دس ماہ پہلے اس نے شوہر سے علحدگی حاصل کرلی تھی۔ایک ماہ پہلے اس نے دوسرے شخص نے بین مذہبی شادی کی تھی۔

تب سے بتایا جا رہا ہے کہ اس کا گھر میں افرادخاندان سے جھگڑا چل رہاتھا۔ بتایاجاتا ہے کہ مقتولہ خاتون کانسٹیبل کا بھائی اصل ملزم ہے لیکن اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کر کے جانچ شروع کر دی۔