حیدرآباد

تلنگانہ: بین مذہبی شادی، خاتون کانسٹیبل کو کارسے ٹکر کے بعد چاقووں سے حملہ کرتے ہوئے قتل کردیاگیا

اس کے فوراً بعد حملہ آوروں نے کارسے اترکر سڑک پر چاقو وں سے اس پر حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں ناگامنی موقع پر ہی ہلاک ہوگئی۔

حیدرآباد: بین مذہبی شادی پر خاتون کانسٹیبل کو کارسے ٹکر کے بعد چاقووں سے حملہ کرتے ہوئے اس کو قتل کردیاگیا۔پیر کی صبح سڑک پر پیش آئی ا س واردات سے سنسنی پھیل گئی۔

متعلقہ خبریں
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی

مقتول لیڈی کانسٹیبل کی شناخت حیات نگر پولیس اسٹیشن سے وابستہ ناگامنی کے طورپر کی گئی ہے۔

وہ ڈیوٹی پر اپنی موٹرسائیکل پر جارہی تھی کہ تلنگانہ کے ضلع رنگاریڈی کے ابراہیم پٹنم میں رائے پول تا اینڈلہ گوڑہ راہداری پرایک کارنے اس کی موٹرسائیکل کا تعاقب کیا اور پھر اس کی موٹرسائیکل کوٹکردے دی جس کے ساتھ ہی ناگامنی سڑک پر گرگئی۔

اس کے فوراً بعد حملہ آوروں نے کارسے اترکر سڑک پر چاقو وں سے اس پر حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں ناگامنی موقع پر ہی ہلاک ہوگئی۔

اس واردات کے بعد حملہ آوروہاں سے فرارہوگئے۔ناگامنی کی شادی کچھ عرصہ قبل ہوئی تھی تاہم دس ماہ پہلے اس نے شوہر سے علحدگی حاصل کرلی تھی۔ایک ماہ پہلے اس نے دوسرے شخص نے بین مذہبی شادی کی تھی۔

تب سے بتایا جا رہا ہے کہ اس کا گھر میں افرادخاندان سے جھگڑا چل رہاتھا۔ بتایاجاتا ہے کہ مقتولہ خاتون کانسٹیبل کا بھائی اصل ملزم ہے لیکن اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کر کے جانچ شروع کر دی۔