2024ء کا لوک سبھا الیکشن یقیناً لڑوں گا: برج بھوشن شرن
بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور ڈبلیو ایف آ ئی کے سبکدوش ہونے والے صدر برج بھوشن شرن سنگھ نے آج کہا کہ وہ قیصر گنج حلقہ سے ایک بار پھر مقابلہ کریں گے۔ واضح رہے کہ انھیں جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنا ہے۔

گونڈا: بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور ڈبلیو ایف آ ئی کے سبکدوش ہونے والے صدر برج بھوشن شرن سنگھ نے آج کہا کہ وہ قیصر گنج حلقہ سے ایک بار پھر مقابلہ کریں گے۔ واضح رہے کہ انھیں جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنا ہے۔
اترپردیش کے گونڈا میں ایک جلسہ میں تقریر کرتے ہوئے سنگھ نے ان کی گرفتاری کے لیے ریسلرس کے احتجاج کے راست حوالے کو مسترد کردیا۔ انھوں نے ایمرجنسی، رام مندر 1984ء کے مخالف سکھ فسادات اور دیگر مسائل پر کانگریس کو نشانہ تنقید بنایا۔
رکن پارلیمنٹ نے اردو کے ایک شعر ”کبھی اشک، کبھی غم، کبھی زہر پیا جاتا ہے تب جاکر زمانے میں جیا جاتا ہے، یہ ملا مجھ کو محبت کا صلہ، بے وفا کہہ کے میرا نام لیا جاتا ہے، اس کو رسوائی کہیں کہ شہرت اپنی، دبے ہونٹوں سے میرا نام لیا جاتا ہے“ سے اپنی 23 منٹ طویل تقریر کا آغاز کیا۔
اس سوال پر کہ آیا وہ گونڈا یا ایودھیا سے 2024ء کا لوک سبھا الیکشن لڑیں گے؟ سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ”قیصر گنج حلقہ سے لوک سبھا چناؤ لڑوں گا، لڑوں گا، لڑوں گا“۔ اس سوال پر کہ وہ ریسلرس کے احتجاج پر کوئی تبصرہ کیوں نہیں کررہے ہیں اور کس بات کے منتظر ہیں؟ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کورٹ کے فیصلہ کا انتظار ہے۔
برج بھوشن شرن سنگھ نے جلسہ کے دوران اپنی تقریر میں یہ بھی کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت 2024ء میں بی جے پی کو دوبارہ برسراقتدار آنے سے نہیں روک سکتی۔ انھوں نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 1947ء میں ملک کا بٹوارہ ہوا جب کانگریس برسراقتدار تھی۔
بٹوارے کے زخم ابھی بھرے بھی نہیں تھے کہ پاکستان نے حملہ کردیا اور ہماری 78 ہزار مربع کیلو میٹر اراضی پر قبضہ کرلیا، جب کہ کانگریس برسراقتدار تھی۔ 1962ء میں کانگریس کے دورِ حکومت میں ہی چین نے ہم پر حملہ کردیا اور ہماری 33 ہزار مربع کیلو میٹر اراضی پر قبضہ کرلیا۔
انھوں نے کہا کہ 1971ء میں ہند۔ پاک جنگ کے دوران ہندوستانی فوج نے غیرمعمولی طور پر پاکستان کے 92 ہزار فوجیوں کو قیدی بنا لیا۔ اس کے باوجود اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے پرانا حساب کتاب چکائے بغیر انھیں رہا کردیا۔ اگر اس وقت وزیر اعظم نریندر مودی جیسا کوئی ہوتا تو جس اراضی پر قبضہ کرلیا گیا تھا اسے آزاد کرالیا جاتا۔