مہاراشٹرا

ممبئی میں مسجد کو مسمار کرنے کی کوشش ناکام، میونسپل کارپوریشن نے دی 6 دن کی مہلت

کشیدگی بڑھنے پر پولیس نے اضافی نفری طلب کرلی۔ مقامی شہریوں نے دھاراوی تھانے کا گھیراؤ بھی کیا۔ علاقے کی رکن اسمبلی ورشا گائیکواڑ نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے میں چیف منسٹر ایکناتھ شندے سے بات کی ہے۔ چیف منسٹر نے مثبت رویہ اپنایا ہے۔

ممبئی: ممبئی کے دھاراوی علاقے میں ہفتہ کی صبح ایک مسجد کے غیر قانونی حصے کو گرانے گئی، ممبئی میونسپل کارپوریشن کی ٹیم کی گاڑیوں کو مقامی شہریوں نے توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا۔ اس کے بعد یہاں ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے جس کی وجہ سے دھاراوی میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ صورتحال سے نمٹنے کے لیے اضافی پولیس فورس کو طلب کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
بیٹے نے خلیجی ممالک میں قرض لیا۔ قرض خواہوں کا باپ سے مطالبہ
ممبئی سمیت مہاراشٹر میں پانچویں اور آخری مرحلے کیلئے انتخابی مہم ختم
اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارہ میں فلسطینی اسکول مسمار کردیا
سعودی عرب میں آتش بازی کے سامان کی تیاری اور کاروبار جرم
ہندوستان نے آسٹریلیا کو 5 وکٹ سے ہرادیا

 ممبئی کے دھاراوی علاقے میں مسجد کی غیر مجاز تعمیر سے کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ دھاراوی کی مسلم کمیونٹی نے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے مسجد کی غیر قانونی تعمیر کے خلاف اعتراض کیا اور میونسپل کارپوریشن کی جانب سے غیر مجاز تعمیرات کو ہٹانے کے لیے ٹیم داخل ہوئی۔ لیکن دھاراوی میں انہدامی کارروائی روک دی گئی ہے۔

ممبئی میونسپلٹی نے اس تعمیر کے سلسلے میں 6 دن کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ یہ فیصلہ قائدین اور کارکنوں سے بات چیت کے بعد کیا گیا ہے۔ کانگریس لیڈر عارف نسیم خان اور دیگر قائدین نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا۔

اطلاعات کے مطابق ممبئی میونسپل کارپوریشن کی ٹیم ہفتہ کی صبح دھاراوی میں ایک مسجد کی غیر قانونی تعمیر کو منہدم کرنے گئی تھی۔ جیسے ہی ممبئی میونسپل کارپوریشن کا دستہ نظر آیا، موقع پر لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی۔

ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ملازمین اور موقع پر موجود بھیڑ کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی جس کے بعد ہجوم نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی۔ جس سے علاقے میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ موقع پر تعینات پولیس ملازمین نے بھیڑ کو منانے کی پوری کوشش کی لیکن بھیڑ نے پولیس کی بات نہیں سنی۔

 کشیدگی بڑھنے پر پولیس نے اضافی نفری طلب کرلی۔ مقامی شہریوں نے دھاراوی تھانے کا گھیراؤ بھی کیا۔ علاقے کی رکن اسمبلی ورشا گائیکواڑ نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے میں چیف منسٹر ایکناتھ شندے سے بات کی ہے۔ چیف منسٹر نے مثبت رویہ اپنایا ہے۔

ورشا گائیکواڑ نے مقامی شہریوں سے پر امن رہنے کی اپیل کی ہے۔بی جے پی لیڈر کریت سومیا نے دھاراوی مسجد کی غیر مجاز تعمیر کو لے کر کانگریس اور شیوسینا ٹھاکرے گروپ پر سخت تنقید کی۔ کریت سومیا نے کہا کہ دھاراوی میں غیر مجاز مساجد بنائی گئیں، توسیع کی گئی اور زمینی جہاد کیا گیا۔

اگر سرکاری ملازمین غیر مجاز تعمیرات کو گرانے آتے ہیں تو ادھو ٹھاکرے سینا اور کانگریس قائدین مسلم کمیونٹی کو حملوں، فسادات اور تشدد کو بھڑکانے کی سازش کر رہے ہیں۔ مساجد کے ایس ایف آئی کو ڈبل کرو کہا جاتا ہے۔

 سومیا نے یہ بھی کہا کہ میں نے ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر فڈنویس کو خط لکھا ہے کہ وہ دھاراوی میں غیر مجاز مسجد، لینڈ جہاد کے خلاف کارروائی کریں۔ ایم آئی ایم کے رہنما امتیاز جلیل نے دھاراوی معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ غیر مجاز جگہ پر مسجد نہیں بن سکتی۔ میرا خیال ہے کہ اس مسجد کی دستاویزات موجود ہیں۔ ریاست میں فساد برپا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ میرا بھائیندر میں چھوٹے تاجروں کی دکانوں کو بلڈوز کر دیا گیا۔ یہ سیاسی ہے۔