ایشیاء

عدالت نے صدر کے وارنٹ گرفتاری منظور کر لیے

پارلیمنٹ نے صدارتی اعلان کو نظر انداز کیا اور چند گھنٹے بعد مارشل لاء اٹھانے کے لئے ووٹنگ کی۔

سیول: جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے ملک میں مارشل لا لگانے کی ناکام کوشش کے لئے عارضی طور پر معطل صدر یون سک یول کی گرفتاری کے وارنٹ کو منظوری دے دی ہے۔

متعلقہ خبریں
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے خلاف گرفتاری وارنٹ
شمالی کوریا نے جنوبی کوریا سے متصل سرحدوں کو مسدود کردیا (ویڈیو)
ریونت ریڈی کا دورہ امریکہ متوقع
رانا ثناء اللہ کیخلاف وارنٹ گرفتاری
فوج میں خدمات نہ کرنے مرگی میں مبتلا ہونے کے جھوٹے سرٹیفکیٹس

یونہاپ نیوز ایجنسی نے منگل کو اپنی ایک رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی کوریا کی تاریخ میں پہلی بار کسی موجودہ صدر کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ عدالتی حکم میں ملک کے اعلیٰ عہدے داروں کے کرپشن انویسٹی گیشن آفس کو پوچھ گچھ کے لیے یون کو حراست میں لینے کے لیے 48 گھنٹے کا وقت دیتا ہے۔

یون نے مارشل لاء کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن شمالی کوریا کے ساتھ ہمدردی رکھتا ہے اور "بغاوت” کی سازش کر رہا ہے۔

پارلیمنٹ نے صدارتی اعلان کو نظر انداز کیا اور چند گھنٹے بعد مارشل لاء اٹھانے کے لئے ووٹنگ کی۔

آئینی عدالت 11 جون 2025 تک اس معاملے پر حتمی فیصلہ کرے گی۔ یون کو فیصلے تک عہدے سے معطل کر دیا جائے گا اور وہ ملک سے باہر نہیں جا سکیں گے، جب کہ عبوری صدر حتمی فیصلہ ہونے تک چارج سنبھالیں گے۔