حیدرآباد

رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : شعبان کی عظمت اور بزرگی دوسرے مہینوں پر اسی طرح ہے، جس طرح مجھے تمام انبیاء کے پر عظمت اور فضیلت حاصل ہے: مولانا حافظ پیر شبیر احمد

 حضرت پیران پیر عبدالقادر جیلانی فرماتے ہیں کہ شعبان میں پانچ حروف ہیں شین عبارت ہے شرف سے اور عین عبارت ہے علو سے۔ با عبارت سے بھلائی سے الف عبارت ہے الفت سے ۔ اور نون عبارت ہے نور اللہ ہے اور اللہ تعالی ماہ شعبان میں اپنے نیک بندوں کو یہ پانچ چیزیں عطا فرماتا ہے۔ اللہ تعالی ہم کو ماہ شعان کے خیر و برکات سے مالا مال فرمائے۔

حیدر آباد: حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدرجمعیۃ علما تلنگانہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شعبان المعظم اسلامی سال کا آٹھواں قمری مہینہ ہے، یہ رحمت ، مغفرت اور جہنم سے نجات کے بابرکت مہینے رمضان المبارک کا دیباچہ اور نہایت عظمت اور فضیلت کا حامل ہے۔

متعلقہ خبریں
ہر خاندان سے ایک بچے کو حافظ قرآن اور عالم دین بنانے کی شدید ضرورت:حافظ پیر شبیر احمد
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

 خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ نے اس مہینے کی نسبت اپنی طرف فرمائی ہے، آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ” شعبان شہری شعبان میرا مہینہ ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : شعبان کی عظمت اور بزرگی دوسرے مہینوں پر اسی طرح ہے، جس طرح مجھے تمام انبیاء ﷺ پر عظمت اور فضیلت حاصل ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: شعبان کا مہینہ آے تو اپنے نفس کو رمضان کے لیے پاک کر لو۔

 حضرت انس کی روایت ہے کہ آپ نے فرمایا: شعبان کو شعبان کہنے کی وجہ یہ ہے کہ ماہ رمضان کے لیے اس سے خیر کثیر پھوٹ کر نکلتی ہے۔ ام المومنین حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ آپ کا محبوب ترین مہینہ شعبان کا تھا۔ آپ کے اس ماہ مبارک کے روزوں کو رمضان سے ملا دیا کرتے تھے۔ اسی طرح کسی مہینے میں شعبان سے زیادہ نفلی روزے رکھتے ہوئے نہیں دیکھا۔

بعض روایتوں آپ ﷺ سے نفل روزوں سے متعلق دریافت کیا گیا تو رحمت دو عالم ﷺ نے فرمایا: رمضان کی تعظیم کے لیے شعبان کے روزے رکھنا۔ ۔ حضرت عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نفلی روزے کبھی مسلسل رکھنے شروع کرتے ، یہاں تک کہ ہمیں خیال ہوتا کہ اب ناغہ نہیں کریں گے اور (کبھی) بغیر روزے کے مسلسل دن گزارتے ، یہاں تک کہ ہمیں خیال ہونے لگتا کہ اب آپ بلا روزہ ہی رہیں گے۔

 نیز فرماتی ہیں کہ میں نے رمضان کے علاوہ کسی مہینے کا پورار میں ہے کہ شعبان کے مہینے میں بہت کم ناغہ کرتے تھے، تقریبا پورے مہینے روزے رکھتے تھے۔ شعبان کے مہینے میں آپ ﷺ کے کثرت سے روزے رکھنے کی علماء نے کئی حکمتیں بیان کی ہیں: چوں کہ اس مہینے اللہ رب العزت کے دربار میں بندوں کے اعمال کی پیشی ہوتی ہے۔

 رمضان المبارک کے قریب ہونے اور اس کے خاص انوار و برکات سے مناسبت پیدا کرنے کے شوق میں آپ یہ شعبان کے مہینے میں روزے کا اہتمام کثرت سے فرماتے ، جس طرح فرض نمازوں سے پہلے سنتیں پڑھتے ، اسی طرح فرض روزے سے پہلے نفلی روزے رکھا کرتے تھے اور جس طرح فرض کے بعد سنتیں اور نفلیں پڑھتے تھے ، اسی طرح رمضان کے بعد شوال میں چھ روزے رکھتے اور اس کی ترغیب بھی دیا کرتے تھے۔

 حضرت پیران پیر عبدالقادر جیلانی فرماتے ہیں کہ شعبان میں پانچ حروف ہیں شین عبارت ہے شرف سے اور عین عبارت ہے علو سے۔ با عبارت سے بھلائی سے الف عبارت ہے الفت سے ۔ اور نون عبارت ہے نور اللہ ہے اور اللہ تعالی ماہ شعبان میں اپنے نیک بندوں کو یہ پانچ چیزیں عطا فرماتا ہے۔ اللہ تعالی ہم کو ماہ شعان کے خیر و برکات سے مالا مال فرمائے۔