پولیس شہداء کی قربانیوں کو تحریک کے طور پر لیا جانا چاہئے: ڈسٹرکٹ ایڈیشنل کلکٹر
نظام آباد پولیس پریڈ گراؤنڈ میں پولیس شہداء یادگار پروگرام کا انعقاد عمل میں لایا گیا اور پولیس شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا جنہوں نے ملک میں امن امان کی برقراری کیلئے اب تک اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

نظام آباد: پولیس شہداء کی قربانیوں کو تحریک کے طور پر لیا جانا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ ایڈیشنل کلکٹرانکت یوم شہیدان پولیس کے موقع پر اپنے خطاب میں کیا۔
نظام آباد پولیس پریڈ گراؤنڈ میں پولیس شہداء یادگار پروگرام کا انعقاد عمل میں لایا گیا اور پولیس شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا جنہوں نے ملک میں امن امان کی برقراری کیلئے اب تک اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
نظام آباد ضلع ایڈیشنل کلکٹر (لوکل باڈیز) انکت نے اس پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی، کہا کہ بی ایس ایف اور سی آر پی ایف پولیس دستے ملک اور سماج کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو پولیس اہلکار سرحدوں پر ڈیوٹی کر رہے ہیں اور ہم سب کی حفاظت کر رہے ہیں۔
ہمارا فرض ہے کہ ایسے پیشے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کوہمیشہ یاد رکھاجائے۔ پولیس اہلکار امن قائم کرنے کے لئے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں، پولیس کے شہداء کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ فرض کی ادائیگی میں جانوں کو قربان کرنے والے پولیس اہلکاروں کویاد رکھنا ہم سب کا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے فلاحی ترقیاتی پروگراموں کے کامیاب نفاذ کیلئے پولیس کی محنت پوشیدہ رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک بالخصوص ریاست میں پولیس کا نظام بہت مضبوط اور مستحکم ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشرے میں جرائم کی بدلتی ہوئی نوعیت کے مطابق پولیس بھی جدید ٹیکنالوجی متعارف کراتے ہوئے سائبر کرائمز کو انتہائی چوکسی سے بہت کم عرصے میں حل کر رہی ہے۔
بعد ازاں ایڈیشنل کمشنر آف پولیس نظام آباد مسٹر بی کوٹیشور راؤ نے کہا کہ ہر پولس اہلکار اپنی ڈیوٹی کی انجام دہی میں فرائض کی انجام دہی کے لئے تیار ہے کیونکہ 21 / اکتوبر 1959 ء کو ڈیوٹی پر مامور 10 سی آر پی ایف جوانوں نے چینیوں میں اپنی جانیں قربان کیں۔
لداخ میں اکسائی چن میں جوابی حملہ اس سال پولیس شہداء کا دن منایا جا رہا ہے۔ اس سال کے دوران ملک بھر میں 214 پولیس اہلکاروں نے اپنی جانیں گنوائیں اور نظام آباد آرمر اور بودھن ڈیویژن میں 1986 ء سے لے کر آج تک 19 پولیس اہلکار اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں اور مجھے امید ہے کہ ہر کوئی شہداء سے تحریک لے کر اپنے فرائض کو باوقار طریقے سے انجام دے گا۔
اس کے بعد سال بھر کے دوران ڈیوٹی کے دوران اپنی جانیں گنوانے والے 214 اہلکاروں کو ”نام سے” خراج عقیدت پیش کیا گیا اور پولیس شہداء کے اسٹوپا پر پھول چڑھائے گئے۔
بعد ازاں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر کے ہاتھوں شہداء کے لواحقین کو گفٹ پیکجز دئیے گئے۔اس پروگرام میں ایڈیشنل کمشنر (لا اینڈ آرڈر) شری جی بسواریڈی، اسپیشل برانچ، سی سی آر بی، سی سی ایس، آرمڈ ریزرو اے سی پی، سری نواس راؤ، شری رویندر ریڈی، ناگیندر چاری، مسٹر ناگیہ، اسپیشل برانچ کے انسپکٹر مسٹر سری سیلم، سی آئیز، ایس آئیز 1، 2,3,4,5,6 ریزرو انسپکٹرز پولیس ایسوسی ایشن صدر شکیل پاشاہ اور شہداء کے اہل خانہ نے شرکت کی۔