دہلی

ناسا کی تصاویر ری ٹوئٹ کرنے پر کانگریس کی سیتارمن پر تنقید

کانگریس نے آج وزیر فینانس نرملا سیتا رمن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یورینس اور پلوٹو جیسے ملک کی معیشت کو بحالی کی طرف لے جانے سے زیادہ سیاروں میں زیادہ دلچسپی ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے آج وزیر فینانس نرملا سیتا رمن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یورینس اور پلوٹو جیسے ملک کی معیشت کو بحالی کی طرف لے جانے سے زیادہ سیاروں میں زیادہ دلچسپی ہے۔

حکومت کی جانب سے مہنگائی پر اعداد و شمار جاری کیے جانے کے ایک دن بعد کانگریس ترجمان گورو ولبھ نے کہا کہ وزیر فینانس ملک کو یہ بتانے کے بجائے کہ وہ مہنگائی کے رجحانات پر قابو پانے کا کیا منصوبہ رکھتی ہیں، ناسا کی ویب ٹیلی اسکوپ سے لی گئی تصاویر کو ٹوئٹ کرنے میں زیادہ مصروف تھیں۔

واضح رہے کہ نرملا سیتا رمن نے منگل کے روز ناسا کی جانب سے لی گئی تصاویر کو دوبارہ ٹوئٹ کیا تھا۔ ولبھ نے مودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری اور روپئے کی گھٹتی قدر سے نمٹنے کے بجائے معاشرہ میں صف بندی اور پھوٹ ڈالنے میں مصروف ہے۔

کانگریس قائد نے کہا کہ مہنگائی کے بارے میں ایسے اعداد و شمار کے ساتھ یہ توقع کی جارہی تھی کہ وزیر فینانس مہنگائی سے نمٹنے کا کوئی منصوبہ پیش کریں گی، لیکن ان کی ترجیحات مختلف ہیں۔ انہیں پلوٹو، یورینس اور جوپیٹر جیسے سیاروں میں دلچسپی ہے۔

بدبختانہ طور پر ہماری وزیر فینانس جو ان سیاروں کو راستہ دکھا رہی ہیں، ہمارے ملک کی معیشت کو آگے لے جانے کا راستہ دکھانے سے قاصر ہیں۔ گزشتہ 8 سال کے دوران یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ بی جے پی حکومت کی توجہ کہاں مرکوز ہے۔ وہ انتشار اور صف بندی پیش پیش ہیں، جب کہ بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری اور روپئے کی گھٹتی قدر جیسے پریشان کن مسائل ایجنڈہ میں کہیں نظر نہیں آتے۔

گزشتہ 45 سال کے دوران ملک کو سب سے زیادہ بے روزگاری کا سامنا ہے۔ ولبھ نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے 7.1 فیصد مہنگائی، 7.8 فیصد بے روزگاری اور روپئے کی قدر میں گزشتہ 6 ماہ کے دوران امریکی ڈالر کے مقابل 7 فیصد کی کمی کے ساتھ قیامت ڈھا دی ہے۔

یہ اعداد و شمار پریشان کن ہیں، لیکن بی جے پی گہری نیند سو رہی ہے۔ حکومت نے عام ہندوستانی کو راحت فراہم کرنے کے لیے کیا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹا جیسی اشیاء پر جی ایس ٹی بڑھانے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔

کانگریس قائد نے یہ بھی سوال کیاکہ معیشت سے نمٹنے کی کوششوں کے بارے میں مودی حکومت کیوں مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے آئندہ سہ ماہی کے دوران 7.4 فیصد مہنگائی کی پیش قیاسی کی ہے، انہوں نے سوال کیا کہ حکومت کے ذہن میں آخر کیا ہے۔