حیدرآباد

تلنگانہ کے مفادات کیلئے بی آر ایس جدوجہد جاری رکھے گی:کے سی آر

کے سی آر نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام کی امید بھری نظریں بی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ پر ٹکی ہوئی ہیں‘ اس لئے کہ انہیں یقین ہے کہ بی آر ایس پارٹی اقتدار میں رہے یا نہ رہے اس کے قائدین ہمیشہ عوام کی خدمت میں لگے رہتے ہیں۔

حیدرآباد:صدر بھارت راشٹراسمیتی و سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کو تیقن دیا کہ ریاست کے مفادات کا تحفظ کرنے کے لئے پارٹی اپنی جدوجہد کو شدت کے ساتھ جاری رکھے گی۔انہوں نے پارٹی قائدین پر زور دیاکہ تقسیم کے وقت ریاست کے ساتھ کی گئی عہد بندی کی عدم تکمیل کے کیس کو پوری شدت کے ساتھ پیش کریں۔

متعلقہ خبریں
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
اسلام کیخلاف سازشیں قدیم طریقہ کار‘ ناامید نہ ہونے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا مشورہ
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

بی آر ایس پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی آر ایس ہنوز تلنگانہ ریاست کی ترقی کے کاز سے جڑی ہوئی ہے۔ وہ پر از واقعات تاریخ رکھتی ہے۔ ہماری پارٹی نے دریاؤں کے پانی میں اپنی ریاست کے حصہ اور مشترکہ اثاثہ جات کی منتقلی کے لئے بے شمار جدوجہد کی ہے۔

 ماہ کے اوآخر میں شروع ہونے والے بجٹ اجلاس میں پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ تلنگانہ کے بقائے جات کی اجرائی کے لئے پرزور آواز اٹھائے۔کے سی آر نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اجلاس کے دوران مباحث میں نمایاں ہونے والے امکانی موضوعات پر ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ تفصیل کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔

 یراولی میں منعقدہ اجلاس تقریباً تین گھنٹوں تک جاری رہا۔ سابق چیف منسٹر نے ادعا کیا کہ بی آر ایس واحد پارٹی ہے جو ریاست کے مفادات کے لئے جدوجہد کی ہے اور پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا کہ ریاست کے لئے بے تکان جدوجہد کریں۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام کی امید بھری نظریں بی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ پر ٹکی ہوئی ہیں‘ اس لئے کہ انہیں یقین ہے کہ بی آر ایس پارٹی اقتدار میں رہے یا نہ رہے اس کے قائدین ہمیشہ عوام کی خدمت میں لگے رہتے ہیں۔

اجلاس میں پارٹی کے قائدین کے کیشو راؤ (راجیہ سبھا) اور ناما ناگیشور راؤ (لوک سبھا) اور پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ رامولو‘ بی بی پاٹل‘ پسونوری دیاکر‘ منے سرینواس ریڈی‘ کے آر سریش ریڈی‘ وینکٹیش نیٹاکنی‘ بی لنگیا یادو‘ وڈی راجو روی چندرا‘ ملوتھ کویتا‘ پارتھا سارتھی ریڈی‘ جے سنتوش کمار‘ دیواکونڈا داومودر راؤ اور گڈم رنجیت ریڈی شرکت کرنے والوں میں شامل تھے۔ پارٹی کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ اور سابق وزیر ٹی ہریش راؤ بھی موجود تھے۔