ملک میں عنقریب مردم شماری
حکومت نے مردم شماری کی تیاری شروع کردی ہے، لیکن ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ ذات پات کا کالم شامل کیا جائے یا نہیں۔ ذرائع نے اتوار کے دن یہ بات بتائی۔
نئی دہلی: حکومت نے مردم شماری کی تیاری شروع کردی ہے، لیکن ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ ذات پات کا کالم شامل کیا جائے یا نہیں۔ ذرائع نے اتوار کے دن یہ بات بتائی۔
انہوں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ 10 سال میں ایک مرتبہ کرائی جانے والی مردم شماری عنقریب ہوگی۔ ہندوستان میں 1881ء سے ہر 10 سال بعد مردم شماری ہوتی رہی ہے۔ اِس دہے کی مردم شماری کا پہلا مرحلہ یکم اپریل 2020ء کو شروع ہوجانا تھا، لیکن کووڈ19 وباء کی وجہ سے اسے ملتوی کردیا گیا۔
گزشتہ سال پارلیمنٹ میں منظورہ خواتین ریزرویشن قانون کی عمل آوری بھی مردم شماری سے جڑی ہے۔ مردم شماری کے بعد حلقوں کی ازسرنو حدبندی ہوگی اور اس کے بعد لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں عورتوں کے لئے ایک تہائی نشستیں محفوظ ہوجائیں گی۔
یہ پوچھنے پر کہ آیا ذات پات کا کالم شامل ہوگا، ذرائع نے جواب دیا کہ یہ فیصلہ ہونا باقی ہے۔ سیاسی جماعتیں ذات پات پر مبنی مردم شماری کرانے کا پرزور مطالبہ کررہی ہیں۔ مردم شماری کی ساری مشق اور این پی آر پر امکان ہے کہ 12ہزار کروڑ روپیوں کا خرچ آئے گا۔