ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے ملبہ کی نشاندہی سب سے پہلے ترکیہ نے کی
تاہم اب یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ ترکیہ کے بیراکتر اکنسی ڈرون نے کئی گھنٹے کی تلاش کے بعد پیر کی صبح ایران کے شمال مغرب میں ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کے ملبے کی نشاندہی کی تھی۔
تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقا اتوار کی شب ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہو گئے ان کے تباہ ہیلی کاپٹر کی نشاندہی سب سے پہلے ترکیہ کے ڈرون نے کی۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر اتوار کی شام آذر بائیجان سے واپسی پر پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا تاہم ایرانی حکام نے پیر کی صبح صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ اور اس میں سوار دیگر افراد کی موت کی تصدیق کی۔
ہیلی کاپٹر کے حادثے کا شکار ہوتے ہی اس کی تلاش کا کام شروع ہو گیا تھا۔ تاہم پہاڑی علاقے میں جائے حادثہ پر موسم کی خرابی کے باعث اس میں مشکلات پیش آئیں۔
تاہم اب یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ ترکیہ کے بیراکتر اکنسی ڈرون نے کئی گھنٹے کی تلاش کے بعد پیر کی صبح ایران کے شمال مغرب میں ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کے ملبے کی نشاندہی کی تھی۔
ترکیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے اے اے کی رپورٹ کے مطابق لاکھوں افراد نے فلائٹ راڈار ٹوئنٹی فور ایپلی کیشن پر ڈرون کے روٹ کو براہ راست دیکھا۔ اسی ایجنسی نے ’ڈرائنگ‘ کی ایک ویڈیو جاری کی جس میں مشن مکمل کرنے کے بعد ڈرون نے اپنی بیس پر واپس پہنچا تو ترکیہ کا چاند تارہ بنا دیا۔
بیراکتر اکنسی ڈرون بنا پائلٹ کے چلنے والا مسلح ڈرون ہے جس میں 40 ہزار فٹ کی بلندی تک پرواز کی صلاحیت موجود ہے اور اس کو ترکیہ کی دفاعی کمپنی بائیکر ڈیفینس نے بنایا ہے، جو اپنی منفرد ساخت اور ونگ ڈیزائن کے ساتھ مختلف پے لوڈ لیجانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بیراکتر اکنسی دوہری مصنوعی ذہانت کے ایوی اونکس سے لیس ہے جو سگنل پروسیسنگ، سینسر فیوژن اور حقیقی وقت میں حالات سے متعلق آگاہی کے لیے معاون ہے۔اس ہائی ٹیک بنا پائلٹ والے ڈرون کو لڑاکا طیاروں کی مدد اور مختلف آپریشنز کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔