ہمارے خاندان کیلئے یہ وقت جدوجہد کا ہے ، پرینکا گاندھی کا جذباتی خطاب
پرینکا گاندھی نے کہاکہ اندراجی بھی یہاں آئی تھیں۔اندراجی جس وقت یہاں آئی تھیں وہ وقت ان کے لئے جدوجہد کا تھا۔ آج بھی یہ وقت میری فیملی کے لئے جدوجہد کا ہے۔ 1978 میں اندراجی جب اس میدان پر آئی تھیں تو ان کے لئے جدوجہد کا وقت تھا۔ اُس دن بھی آج کی طرح بارش ہورہی تھی۔

چکمگلورو (کرناٹک): چکمگلورو ضلع کے عوام سے جذباتی رشتہ جوڑنے کی کوشش کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ یہ وقت ان کے خاندان کے لئے جدوجہد کا ہے جیسا کہ ان کی دادی اور سابق وزیراعظم اندراگاندھی کو تقریباً 45 سال قبل جب وہ یہاں آئی تھیں‘ ایسے ہی حالات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اپنے بھائی اور کانگریس قائد راہول گاندھی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جنہیں پارلیمنٹ سے نااہل قراردیا گیا‘ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ان کے بھائی کے خلاف ویسا ہی جھوٹا کیس کیا گیا جیسا کہ اندراجی کے خلاف کیا گیا تھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہم بھگوان اور عوام کے آشیرواد سے فاتح رہیں گے کیونکہ ہم سچ کے لئے لڑرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں سرنگیری میں شاردا دیوی کی پوجا کرکے آرہی ہوں۔ وہاں میری ملاقات شنکرآچاریہ سے ہوئی۔ انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ اندراگاندھی نے یہاں سے الیکشن لڑا تھا یا نہیں؟ میں نے جواب دیا کہ ہاں انہوں نے چکمگلورو سے الیکشن لڑا تھا۔
شنکرآچاریہ نے مجھے آشیرواد دیا۔ میں نے اپنے بھائی کے لئے بھی آشیرواد مانگا‘ انہوں نے اس کے لئے آشیرواد دیا۔ کرناٹک اسمبلی الیکشن (10 مئی) کے سلسلہ میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ شنکرآچاریہ نے مجھے بتایا کہ میرے والد (آنجہانی راجیو گاندھی) بھی یہاں آئے تھے۔
اندراجی بھی یہاں آئی تھیں۔اندراجی جس وقت یہاں آئی تھیں وہ وقت ان کے لئے جدوجہد کا تھا۔ آج بھی یہ وقت میری فیملی کے لئے جدوجہد کا ہے۔ 1978 میں اندراجی جب اس میدان پر آئی تھیں تو ان کے لئے جدوجہد کا وقت تھا۔ اُس دن بھی آج کی طرح بارش ہورہی تھی۔
میرا ماننا ہے کہ یہ اوپر والے کا آشیرواد ہے کیونکہ بارش اچھا شگون ہوتی ہے۔ یہ میرے لئے جذباتی لمحہ ہے کہ میں آپ کے سامنے اُسی اسٹیج‘ اُسی میدان اور اُسی موسم میں کھڑی ہوں۔
اندراگاندھی نے 1975 تا 1977 ایمرجنسی کے بعد اترپردیش کے رائے بریلی حلقہ میں جنتا پارٹی کے راج نارائن کے ہاتھوں شکست کے بعد 1978 میں چکمگلورو پارلیمانی حلقہ لوک سبھا سے ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اُس وقت ان کے وفادار ڈی بی چندرے گوڑا نے ان کے لئے نشست خالی کردی تھی۔
اندراگاندھی نے کانگریس کے سابق چیف منسٹراور جنتا پارٹی امیدوار ویریندر پاٹل کو 77 ہزار ووٹوں سے ہرایا تھا۔ ڈی بی چندرے گوڑا بعد میں بی جے پی میں شامل ہوگئے۔ پرینکا گاندھی وڈرا نے کہا کہ وہ ان کے خاندان کی تین نسلوں کی طرف سے عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہیں۔
اندراجی جب جدوجہد کے انتہائی وقت سے گزررہی تھیں تو چکمگلورو والوں نے ان کا ساتھ دیا اور دوستی نبھاتے رہے۔ اندراجی کے خلاف بھی کیس درج ہوا تھا اور انہیں بھی پارلیمنٹ کی رکنیت سے ہٹایا گیا تھا۔ آپ لوگوں نے انہیں پھر پارلیمنٹ بھیجا۔ آج اندراجی کی طرح ان کے پوتے کو جھوٹے کیس میں پارلیمنٹ سے نکالا گیا ہے۔
راہول گاندھی اور میری پوری فیملی پراعتماد ہے کہ اس ملک کے عوام ہمارے ساتھ ہیں۔ بھگوان کا‘ شیوجی کا آشیرواد ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے گا کیونکہ ہم ستیہ کی لڑائی لڑرہے ہیں۔ کرناٹک کا یہ الیکشن سچ کی لڑائی بھی ہے۔