مشرق وسطیٰ

غزہ میں نسل کشی کے خطرات پوری دنیا میں پھیل سکتے ہیں:ریاض المالکی

فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ فلسطین میں ہونے والی نسل کشی سے پوری دنیا کو خطرہ ہے۔مالکی نے سعودی شہر جدہ میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کیا۔

جدہ: فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ فلسطین میں ہونے والی نسل کشی سے پوری دنیا کو خطرہ ہے۔مالکی نے سعودی شہر جدہ میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کیا۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
غزہ میں 80 فیصد علاقہ تباہ، کوئی جگہ محفوظ نہیں، حالات ناقابلِ بیان
غزہ میں اسرائیلی فوج کا سیف زون ایریا میں خیموں پر حملہ، 18 فلسطینی زندہ جل کر شہید

یہ بتاتے ہوئے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورت ِحال دن بہ دن بدتر اور مزید المناک ہوتی جا رہی ہے‘ مالکی نے کہا ”قابض اسرائیلی حکام نے غزہ پٹی میں 2.3 ملین فلسطینیوں کے خلاف مسلط کردہ آفات کے دائرہ کار میں خوراک سے محرومی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے۔

اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ بھوک کی وجہ سے حالیہ ایام میں تقریباً 20 بچے شدید کرب کے ساتھ دنیائے فانی سے رخصت ہو گئے۔ مالکی نے کہا کہ ہمیں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم کو روکنے کے لیے ایک نئے طریقہ کا سہارا لینا چاہیے۔

فلسطین میں ہونے والی نسل کشی سے پوری دنیا کو خطرہ ہے، اگر یہ نسل کشی جاری رہتی ہے تو اسرائیل اور اس کے حامی ہماری دنیا کو آنے والی نسلوں کے سامنے مختلف انداز میں پیش کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ وہ یہ ظاہر کریں گے کہ تشدد اور بربریت قانون اور انسانیت سے بالاتر ہے۔

"انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کے خلاف اپنے حملے جاری رکھنے والے اسرائیل کو ہتھیاروں سے حمایت اور تحفظ فراہم کرنے والے ممالک کے خلاف مؤقف اختیار کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیے، اور یہ پیغام دینا چاہیے کہ اسرائیلی نسل کشی میں ملوث ہونے کی سفارتی، سیاسی اور اقتصادی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔