حیدرآباد میں دل دہلا دینے والا واقعہ: او یو کالونی میں ٹیوشن ٹیچر نے سات سالہ بچے کو گرم چمچ سے جلا دیا
حیدرآباد میں بچے پر تشدد کا ایک انتہائی افسوسناک اور چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں او یو کالونی میں رہنے والے ایک سات سالہ بچے کو ٹیوشن ٹیچر نے گرم چمچ سے جلا ڈالا۔
حیدرآباد میں بچے پر تشدد کا ایک انتہائی افسوسناک اور چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں او یو کالونی میں رہنے والے ایک سات سالہ بچے کو ٹیوشن ٹیچر نے گرم چمچ سے جلا ڈالا۔ یہ واقعہ فلم نگر پولیس اسٹیشن کے حدود میں پیش آیا، جس نے مقامی افراد اور والدین میں شدید غم و غصہ پیدا کر دیا ہے۔
متاثرہ بچہ تیجا نندن، جو پہلی جماعت کا طالبعلم ہے، معمول کے مطابق ٹیوشن کلاس میں موجود تھا جب اس کی ٹیچر شری مانسا نے مبینہ طور پر اسے مارنا پیٹنا شروع کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹیچر نے الزام لگایا کہ بچہ ٹھیک سے نہیں پڑھ رہا تھا، جس پر اس نے گرم چمچ کا استعمال کرتے ہوئے بچے کے ہاتھ، پاؤں، چہرے اور جسم کے کم از کم آٹھ مقامات پر جلنے کے نشانات چھوڑے۔
بچے کو شدید تکلیف میں مبتلا دیکھ کر والدین حیران اور پریشان رہ گئے۔ انہوں نے فوری طور پر فلم نگر پولیس اسٹیشن پہنچ کر شکایت درج کروائی۔ پولیس نے بچے کو طبی معائنے کے لیے گولکونڈہ ایریا اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کے جسم پر متعدد جلنے کے زخموں کی تصدیق کی۔ طبی رپورٹ کے مطابق بچے کو ہونے والے زخم ایسے آلے سے پہنچائے گئے جو گرم دھات کی طرح جسم کو جلاتا ہے۔
والدین کا کہنا ہے کہ ان کے بچے پر اس قدر غیر انسانی تشدد کیا گیا کہ وہ ٹھیک سے چل بھی نہیں پا رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیچر شری مانسا کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی ٹیچر کسی معصوم بچے کے ساتھ اس قسم کی بربریت نہ کرے۔
یہ واقعہ نہ صرف او یو کالونی بلکہ پورے شہر میں بچوں کی حفاظت کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کرتا ہے۔ مقامی افراد اور والدین کا کہنا ہے کہ نجی ٹیوشن مراکز کی نگرانی اور سخت قوانین کی اشد ضرورت ہے تاکہ اس طرح کے واقعات کا سدباب ہو سکے۔