مشرق وسطیٰ

بیس ممالک مل کر کریں گے حوثیوں کے حملوں کا مقابلہ

بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں میں اضافے کے درمیان میری ٹائم سیکورٹی بڑھانے کے مقصد سے 20 سے زائد ممالک امریکی قیادت والے اتحاد میں شامل ہوگئے۔

واشنگٹن: بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں میں اضافے کے درمیان میری ٹائم سیکورٹی بڑھانے کے مقصد سے 20 سے زائد ممالک امریکی قیادت والے اتحاد میں شامل ہوگئے۔

متعلقہ خبریں
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
22جنوری کو رام مندر کا افتتاح،واشنگٹن میں ایک ماہ طویل تقاریب کا آغاز
بے لگام اسرائیل دنیا کو اپنی جاگیر سمجھتا ہے:شاہ اُردن
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ

امریکی نیول فورسز سینٹرل کمانڈ (این اے وی سی ای این ٹی) کے کمانڈر وائس ایڈمرل بریڈ کوپر نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ اطلاع دی۔

کوپر نے کہا کہ کل ملاکر 20 سے زیادہ ممالک ہیں۔ آپریشنل طور پر، آپ جانتے ہیں، ابھی، امریکہ، برطانیہ اور فرانس ان بحری جہازوں کی برتری فراہم کر رہے ہیں اور جیسا کہ ذکر کیا گیا ہے، یونان اور ڈنمارک چند ہفتوں میں اس کی تکمیل کریں گے۔‘‘

امریکہ نے دسمبر میں ’آپریشن پراسپرٹی گارجین‘ کے نام سے ایک بین الاقوامی آپریشن شروع کیا تھا، جس کا مقصد بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کو یمن کی انصار اللہ باغی تحریک، جسے حوثی بھی کہا جاتا ہے، کے حملوں سے بچانا تھا۔ اس میں برطانیہ، بحرین، کناڈا، فرانس، اٹلی، نیدر لیڈز، ناروے، سیشلز، اسپین اور اٹلی شرکت کریں گے۔

حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ وہ بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں اسرائیلی کمپنیوں کے لیے یا ان کی ملکیت والے جہازوں کو اس وقت تک روکنا جاری رکھیں گے جب تک کہ ملک غزہ پٹی میں اپنی فوجی کارروائی بند نہیں کر دیتا۔

ایک امریکی اہلکار نے بدھ کو بتایا کہ حوثی باغیوں نے 19 نومبر سے اب تک 23 بار تجارتی جہازوں پر حملے کیے ہیں۔