جرائم و حادثات

 کینسر کی نقلی ادویات بنانے والے یونٹ کا پردہ فاش

جعلی ادویات نہ صرف بیماری کا علاج کرنے میں ناکام رہتی ہیں بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ مریض کے لیے تباہ کن نتائج بھی پیدا کرتی ہیں۔ جعلی اینٹی کینسر دوائیوں کے حوالے سے خفیہ سرگرمی کا پتہ لگانا ایک اہم پیش رفت ہے۔

حیدرآباد: ڈرگس کنٹرول ایڈمنسٹریشن کے عہدیداروں کے بموجب کینسر کی نقلی ادویات بنانے والے یونٹ کاپردھ فاش کیاگیا۔ شہر کے مچا بلارام میں 4.35 کروڑ روپئے کی دوائیں ضبط کی گئیں۔ ایک خفیہ اطلاع پر، ڈرگس کنٹرول ایڈمنسٹریشن کے ویجیلنس سیل کے افسران نے پوسٹل حکام کی مدد سے اسٹریکا ہیلت کئیرپر چھاپہ مارا جہاں جعلی ادویات تیار کی جا رہی تھیں۔

متعلقہ خبریں
روڈی شیٹر ایوب خان گرفتار
متلاشیان روزگار کو دھوکہ سے کمبوڈیا روانہ کرنے پر یو پی کے ایک شخص کی گرفتاری
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری
محفل نعت شہ کونین صلی اللہ علیہ وسلم و منقبت غوث آعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ

ڈرگس کنٹرول ایڈمنسٹریشن کی ایک خصوصی ٹیم نے پی رامو، اسسٹنٹ ڈائرکٹر اور ڈرگس انسپکٹرز جی سری کانت، کے انوش، ایم چندر شیکھر، وی اجے اور ایس ونے سشمی کی قیادت میں 2 دسمبر کو شہر کے مختلف مقامات پر چھاپے مارے۔

ڈی سی اے حکام نے الوال میں پوسٹل حکام کی مدد لی تاکہ ڈی سی اے کی طرف سے جمع کی گئی رسیدوں پر مذکورہ مقام کا پتہ لگایا جا سکے اور انکوائری پر پتہ چلا کہ یہ جعلی پتہ ہے۔ اس کے بعد خصوصی ٹیم نے کورئیر کے دفاتر پر چھاپے مارے جو فرم آسٹریکا ہیلت کیئرکے ذریعے منشیات کی ترسیل کے لیے استعمال کی جاتی تھی۔

ڈی سی اے کے اہلکار دو ٹیموں میں بٹ گئے اور ایک ٹیم نے آئی ڈی اے چرلا پلی، ناچارم اور میٹرچل میں کورئیر کے دفاتر پر چھاپہ مارا اور دوسری ٹیم نے کیسارا میں ’آسٹریکا ہیلتھ کیئر‘ کے احاطے پر چھاپہ مارا۔

ڈی سی اے حکام نے کورئیر بوائے کی شناخت کی، جو آسٹریکا ہیلتھ کیئر کے ادویات کاا سٹاک پہنچا رہا تھا اور اس نے جعلی ادویات بنانے والے یونٹ کے مقام کا پتہ لگایا جس نے مچا بلارم کے تین شٹروں میں بغیر لائسنس کے دوائیاں رکھی تھیں۔

 2 دسمبر کومذکورہ مقام پر 4 دسمبر کو مشتبہ سرگرمی کی نشاندہی پر، ڈی سی اے افسران نے چھاپہ مارا اور 36 اقسام کی انسداد کینسر ادویات قبضے میں لے لیں۔ آسٹرا جنرکس پرائیویٹ لمیٹڈ کے لائسنس جولائی 2021 میں منسوخ کر دیے گئے تھے لیکن ضبط شدہ ادویات پر مینوفیکچرنگ کی تاریخ مذکورہ منسوخ شدہ کمپنی کے نام پر مارچ 2023 ہے۔نقلی ادویات صحت عامہ کے لئے خطرہ ہیں۔

 جعلی ادویات نہ صرف بیماری کا علاج کرنے میں ناکام رہتی ہیں بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ مریض کے لیے تباہ کن نتائج بھی پیدا کرتی ہیں۔ جعلی اینٹی کینسر دوائیوں کے حوالے سے خفیہ سرگرمی کا پتہ لگانا ایک اہم پیش رفت ہے۔

 اور ڈرگس کنٹرول ایڈمنسٹریشن کی طرف سے 4 دسمبر کو کی گئی ضبطی‘ ریاست میں سب سے بڑی ضبطی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصل ملزم کے ستیش ریڈی، ڈائرکٹر آسٹریکا ہیلتھ کیئر مفرور ہے اور قانونی کارروائی کے لیے اس کا سراغ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔