شمالی بھارت

اترپردیش: ایمبولنس نہ ملنے کی وجہ سے خاتون نے دیا روڈ پر بچہ کو جنم، نوزائیدہ کی موت

اسپتال لے جاتے وقت راستے میں راج بھون کے گیٹ نمبر 13 پر جب عورت نے شدید درد کی شکایت کی تو ان کے ساتھ موجود اہل خانہ نے ایمبولنس کو فون کیا۔

لکھنو:اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے مال اوینیو علاقے میں ایمبولنس کی سہولیت نہ ملنے کی وجہ سے اتوار کو ایک حاملہ خاتون نے روڈ پر ہی بچے کو جنم دیا۔اسپتال لے جاتے وقت بچے نے دم توڑ دیا۔جس کے بعد نائب وزیر اعلی برجیش پاٹھک نے اس پورے معاملے کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
وزیر جوپلی کرشنا راو نے ایک شخص کو اسپتال پہنچایا
میاچ کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے کرکٹر کی موت
مسجد یکمنارہ اکبری گیٹ لکھنؤ میں تذکرۂ شہدائے کرام جلسوں کے اختتام پر جلسۂ اظہار تشکّر کا انعقاد
خواتین، نومولود کو قبرستان میں چھوڑ کر فرار، دبیرپورہ میں واقعہ
حاملہ خاتون کی راستے میں زچگی

ذرائع نے بتایا کہ برجیش سونی کی بیوی پانچ ماہ کی حاملہ تھی۔اتوار کی صبح خاتون نے پیٹ میں درد کی شکایت کی جس کے بعد اسے رکشا کے ذریعہ اسپتال لے جایا جارہا تھا۔اسپتال لے جاتے وقت راستے میں راج بھون کے گیٹ نمبر 13 پر جب عورت نے شدید درد کی شکایت کی تو ان کے ساتھ موجود اہل خانہ نے ایمبولنس کو فون کیا۔

ذرائع کے مطابق اہل خانہ کا دعوی ہے کہ لمبے انتظار کے بعد بھی ایمبولنس نہیں آئی۔ کچھ خواتین اس کی مدد کو سامنے آئیں اور گیٹ کے ہی سامنے چادر کا گھیرا بنا کر خاتون کی خود سے ڈلیوری کرائی۔نوزائیدہ کو جھلکاری بائی مہیلا اسپتال لے جایا گیا لیکن راستے میں ہی اس نے دم توڑ دیا۔

ریاستی راجدھانی میں راج بھون کے گیٹ نمبر 13 کے سامنے پیش آئے اس واقعہ پر حکمراں جماعت کے طبی خدمات کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اپوزیشن سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے سینئر رہنما شیوپال سنگھ یادو نے ٹوئٹر کا سہارا لیا اور خاتون کی چادر کے ساتھ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا’ریاست کی طبی خدمات اپنے لاکھ اشتہارات اور دعووں کے باجود وینٹی لیٹر پر ہے۔ ایمبولنس نے ملنے پر رکشے سے اسپتال جارہی حاملہ خاتون کو راج بھون کے نزدیک سڑک پر زچگی کے لئے مجبور ہونا پڑے تو یہ پوری نظام کے لئے شرمناک وریاست کی طبی خدمات کی اصل حقیقت ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس کی اطلاع ملتے ہی نائب وزیر اعلی برجیش پاٹھک جن کے پاس ریاست کے میڈیکل کا قلمدان بھی ہے، اپنی بیوی کے ساتھ اسپتال پہنچے اور خاتون کے شوہر کی ڈھارس بندھائی۔نائب وزیر اعلی متوفی بچے کے والد کے ساتھ اس کی آخری رسومات کی ادائیگی میں بھی شامل ہوئے۔ذرائع نے بتایا کہ خاتون اسپتال میں زیر علاج ہے۔

وہیں اس حوالے سے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے نائب وزیر اعلی نے کہا خاتون جو تقریبا ساڑھے چار ماہ کی حاملہ تھی۔اس نے پیٹ میں درد کی شکایت کی جس کے بعد اہل خانہ اسے بذریعہ رکشا سول اسپتال لے گئے جہاں اسے انجکشن لگایا گیا۔اور واپس اپنے گھر پہنچنے کے بعد خاتون نے دو بارہ درد محسوس کی جس کے بعد اسے جھلکاری بائی اسپتال لے جایا جارہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں جانچ کی ہدایت دی گئی ہے۔ہم کسی کو بھی نہیں چھوڑیں گے اور معمولی سے بھی تساہلی ہوئی ہے۔متاثرہ کنبے کو ہر ممکن معاونت فراہم کی جائے گی۔علاج و معالجے کا انتظام کردیا گیا ہے۔

a3w
a3w