دہلیسوشیل میڈیا

بی جے پی کی کوثرجہاں دہلی حج کمیٹی کی چیرپرسن منتخب

کوثر جہاں دہلی حج کمیٹی کی چیرپرسن کے عہدہ پر فائز ہونے والی دوسری خاتون ہیں۔ کانگریس قائد تاجداربابر پہلی خاتون تھیں جو اس عہدہ کیلئے منتخب ہوئی تھیں۔ عام آدمی پارٹی نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سازباز کی وجہ سے کوثر جہاں کو منتخب کیا گیا۔

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کو دھکا پہنچاتے ہوئے بی جے پی کی کوثرجہاں کو جمعرات کے روز دہلی حج کمیٹی کا چیرپرسن منتخب کرلیا گیا۔ ان کی پارٹی نے کہا کہ یہ مسلم خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔

متعلقہ خبریں
ہر ووٹر کو حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کشن ریڈی کا مشورہ
فلم رضا کار، بی جے پی قائدین میں اختلافات عیاں
بی جے پی کا اردو زبان میں پوسٹر کی اجرائی
ویڈیو: سی اے اے، شہریت چھیننے کا نہیں بلکہ شہریت دینے کا قانون ہے:کوثر جہاں
سی اے اے ریمارکس پر ہندو مہاجرین کا کجریوال کی قیام گاہ کے باہر احتجاج (ویڈیو)

کوثر جہاں دہلی حج کمیٹی کی چیرپرسن کے عہدہ پر فائز ہونے والی دوسری خاتون ہیں۔ کانگریس قائد تاجداربابر پہلی خاتون تھیں جو اس عہدہ کیلئے منتخب ہوئی تھیں۔ عام آدمی پارٹی نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سازباز کی وجہ سے کوثر جہاں کو منتخب کیا گیا۔

 دہلی سکریٹریٹ میں منعقدہ الیکشن میں کوثر جہاں کو کمیٹی کے ارکان کے پانچ کے منجملہ تین ووٹ حاصل ہوئے۔ یہ کمیٹی 6 ارکان پر مشتمل ہے۔ دو،دو ارکان کا تعلق عام آدمی پارٹی اور بی جے پی سے ہے جبکہ مسلم دینیات کے ماہر محمد سعد‘ کانگریس کونسلر نازیہ دانش اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ گوتم گمبھیر اس کے ارکان میں شامل ہیں۔

 نازیہ دانش ووٹنگ سے غیر حاضر رہیں۔ بی جے پی سے تعلق رکھنے والی امیدوار کو حاصل ہونے والے تین ووٹوں میں گوتم گمبھیر، محمد سعد اور خود کوثر جہاں کا ووٹ شامل ہے۔ عام آدمی پارٹی کے ارکان اسمبلی عبدالرحمن اور حاجی یونس بھی کمیٹی کے ممبر ہیں۔

کوثر جہاں نے اپنی کامیابی کے بعد پارٹی آفس پہنچ کر دہلی بی جے پی کے کارگزار صدر وریندرسچدیوا سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ نیک کام کرنے کیلئے انہیں دہلی حج کمیٹی کا چیرپرسن منتخب کیا گیا ہے اور عام آدمی پارٹی کو اس پر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے عوام کی خدمت کرنی ہے۔ اسی لئے میرے انتخاب پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے۔میں عام آدمی پارٹی میں اپنے بھائیوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ ایسا نہ کریں۔ ہم مل جل کر کام کریں گے۔ سچدیوا نے کہا کہ کوثر جہاں کی کامیابی سے پارٹی پر مسلمانوں کے بڑھتے بھروسہ اور عقیدہ کا اظہار ہوتا ہے۔ یہ مسلم خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔