مضامین

تلنگانہ میں رائے دہی کا آغاز۔ سیکوریٹی کے وسیع تر انتظامات کئے گئے

35,655 مراکز رائے دہی پر زائد از 1.85 لاکھ انتخابی اہلکاروں کو متعین کیا گیا۔رائے دہی کو پرامن‘آسان اور کسی بھی ناگہانی واقعہ سے پاک بنانے کے لئے وسیع تر انتظامات کئے گئے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے لئے آج ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ جنوبی ہند کی اس تلگو ریاست جس کی تشکیل متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم کے ذریعہ 2014میں عمل میں آئی تھی‘ کے اسمبلی کے تیسرے انتخابات میں تقریباً 3.26 کروڑ رائے دہندے 2290 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں ٹی ایس کے بجائے ٹی جی استعمال کی ہدایت، احکام جاری
تلنگانہ میں 104 امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج
تلنگانہ میں آئندہ 24 گھنٹے میں تیز ہوائیں چلنے کا امکان
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

35,655 مراکز رائے دہی پر زائد از 1.85 لاکھ انتخابی اہلکاروں کو متعین کیا گیا۔رائے دہی کو پرامن‘آسان اور کسی بھی ناگہانی واقعہ سے پاک بنانے کے لئے وسیع تر انتظامات کئے گئے ہیں۔

ریاست کے 45ہزار، دوسرے محکموں کے 3ہزار، تلنگانہ اسٹیٹ اسپیشل پولیس کی 50 کمپنیوں اور نیم فوجی دستوں کی 375 کمپنیوں کو متعین کیا گیا ہے۔ ماونوازوں سے متاثرہ 13حلقوں میں رائے دہی 4 بجے شام ہی ختم کردی جائے گی۔ انتخابی حکام کی جانب سے جملہ 72931 بیالٹ یونٹس یا الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا انتظام کیا گیا ہے۔

مراکز رائے دہی پر 59,779 مشینیں دستیاب رکھی گئی ہیں‘ باقی مشینوں کو محفوظ رکھا گیا۔ ریاست میں رائے دہندوں کی جملہ تعداد 3,26,02,799 ہے۔ ان میں 1,62,98,418 مرد، 1,63,01,705 خواتین اور 2,676 زنخے شامل ہیں۔ سرویس ووٹرس کی تعداد 15,406 اور این آر آئی ووٹرس کی تعداد 2,944 ہے۔ 18 اور 19 سال کی عمر کے گروپ کے رائے دہندوں کی تعداد 9,99,667 ہے۔

جملہ 2290 امیدواروں میں ایک زنخہ بھی مقابلہ کررہا ہے۔ گریٹر حیدرآباد کے ایل بی نگر حلقہ میں ہر مرکز رائے دہی پر 4 بیالٹ یونٹس رکھے گئے ہیں جہاں سب سے زیادہ 48 امیدوار مقابلہ کررہے ہیں۔

حلقہ اسمبلی کاماریڈی کے ہر مرکز رائے دہی پر 3، 3 الکٹرانک ووٹنگ مشینیں رکھی جائیں گی جہاں سے وزیراعلی اور صدر بھارت راشٹرا سمیتی کے چندرشیکھرراو، کانگریس سربراہ اے ریونت ریڈی کے علاوہ دوسرے امیدوار مقابلہ کررہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے جسمانی معذور رائے دہندوں کے لئے بھی تمام مراکز رائے دہی پر خصوصی انتظامات کئے ہیں جن کے لئے 21686 وہیل چیرس کا انتظام کیا گیا ہے۔

انتخابات میں قومی،علاقائی اور دیگر جماعتوں کے جملہ2290 امیدوار میدان میں ہیں۔ نقدی اور شراب کی منتقلی کو روکنے کے لیے اضلاع میں کنٹرول روم 24 گھنٹے کام کررہے ہیں۔اس مرتبہ 27 ہزار 178 افرادنے گھر بیٹھے ووٹ کا استعمال کیا۔ان میں 15 ہزار سے زیادہ ضعیف افراد شامل ہیں۔

پولنگ ڈیوٹی پر مامور ایک لاکھ 48 ہزار عملے نے پوسٹل بیلٹ کا استعمال کیا۔94 پولنگ ا سٹیشنوں میں ویب کاسٹنگ کی جارہی ہے۔ 7,000 سے زیادہ پولنگ ا سٹیشنوں کے باہر کیمرے بھی لگے ہوئے ہیں۔حیدرآباد کے ساتھ ساتھ اضلاع میں بھی انتخابات کے سلسلہ میں مناسب انتظامات کئے گئے ہیں۔