حیدرآباد

26 نومبر کو حیدرآباد میں پانی کی سپلائی متاثر ہوگی، متاثرہ علاقوں کی مکمل فہرست

شہر کے مختلف حصوں میں 26 نومبر 2025 (بدھ) کو پینے کے پانی کی سپلائی میں جزوی خلل پڑنے کا امکان ہے۔

حیدرآباد: شہر کے مختلف حصوں میں 26 نومبر 2025 (بدھ) کو پینے کے پانی کی سپلائی میں جزوی خلل پڑنے کا امکان ہے۔ یہ رکاوٹ کرشنا فیز 1، 2 اور 3 کے پمپنگ اسٹیشنوں کی مرمت اور بجلی کے انتظامات میں ضروری کاموں کے سبب ہوگی۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد میں پانی کی قلت: 12,000 سے زائد شکایات، غیرقانونی موٹرز بڑی وجہ قرار
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
ماہِ رمضان میں مساجد کو ٹینکرس کے ذریعہ پانی کی سربراہی: دانا کشور
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی

واٹر بورڈ کے مطابق ناصرلاپلی میں واقع 132 کے وی سب اسٹیشن میں خراب ہوچکے کرنٹ ٹرانسفارمر (CTs) کو تبدیل کرنے اور بَلک فیڈرز کی دیکھ بھال کے لیے صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک چھ گھنٹے کے لیے ٹی ایس ٹرانسکو کی جانب سے بجلی کی فراہمی روک دی جائے گی۔ یہ سب اسٹیشن کرشنا پانی پمپنگ مراکز کو بلا رکاوٹ بجلی فراہم کرتے ہیں، اسی لیے ان کی مرمت کے دوران پانی کی سپلائی متاثر ہوگی۔


متاثر ہونے والے اہم علاقے

کرشنا فیز 1، 2 اور 3 کے تحت درج ذیل O&M ڈویژنوں میں پانی کی فراہمی کمزور یا تاخیر کا شکار رہے گی:

  • چارمینار
  • وِنئے نگر
  • بوجہ گوٹہ
  • ریڈ ہلز
  • نارائن گوڑہ
  • ایس آر نگر
  • ماریڈ پلی
  • ریاست نگر
  • کوکٹ پلی
  • صاحب نگر
  • حیات نگر
  • سائنک پوری
  • اپّل
  • حفیظ پیٹ
  • راجندر نگر
  • منی کنڈہ
  • بوڈوپّل
  • میر پیٹ

واٹر بورڈ کی اپیل

واٹر بورڈ نے متاثرہ علاقوں کے صارفین سے درخواست کی ہے کہ وہ:

  • پانی کو احتیاط سے استعمال کریں
  • پیشگی ذخیرہ کرلیں
  • مرمت کے دوران پانی کا غیر ضروری استعمال نہ کریں

اہلکاروں نے بتایا کہ پمپنگ اسٹیشنوں کو بجلی بحال ہوتے ہی پانی کی سپلائی معمول پر آجائے گی۔


شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بدھ کے روز پانی کی فراہمی میں جزوی رکاوٹ کے لیے تیار رہیں، کیونکہ یہ مرمت شہر کے پانی کے نظام کی بہتر کارکردگی کے لیے ناگزیر ہے۔