چیف منسٹر کے ہاتھوں میگاڈی ایس سی کے نتائج کی اجرائی، 11 ہزار اساتذہ میں تقررناموں کی تقسیم کرنے کا اعلان
چیف منسٹرریونت ریڈی نے آج ڈاکٹر بی آر امبیڈکر تلنگانہ سکریٹریٹ میں میگا ڈی ایس سی کے نتائج کے جاری کئے۔انہوں نے عہدیداروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ 11062 اساتذہ کی جائیدادؤں کو پر کرنے کے لئے کی گئی سخت محنت قابل ستائش ہے۔

حیدرآباد (منصف نیوز بیورو)چیف منسٹرریونت ریڈی نے آج ڈاکٹر بی آر امبیڈکر تلنگانہ سکریٹریٹ میں میگا ڈی ایس سی کے نتائج کے جاری کئے۔انہوں نے عہدیداروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ 11062 اساتذہ کی جائیدادؤں کو پر کرنے کے لئے کی گئی سخت محنت قابل ستائش ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1:3 کی بنیاد پر نتائج جاری کئے گئے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا ہم دسہرہ سے پہلے حتمی تقررات کے عمل کو مکمل کرلیں گے اور 9 اکتوبر کو ایل بی اسٹیڈیم میں تقررات کے دستاویزات حوالہ کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر نے سابق بی آر ایس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومت نے 10 سالوں میں صرف ایک بار ڈی ایس سی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
گزشتہ دس سالوں میں صرف 7,857 اساتذہ کے تقررات عمل میں لائے گئے۔پچھلی حکومت نے عوام تک تعلیم کو قابل رسائی بنانے کے لئے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا تھا۔ ہمارے اقتدار میں آنے کے بعد اساتذہ کی تقرریوں کا عمل شروع کیا گیا۔ ہماری حکومت نے تعلیم کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
امتحانات کے انعقاد سے بھرتی تک 65 دنوں میں 11062 ملازمتوں کی بھرتی کے عمل کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ تعلیم کے حوالہ سے ہماری حکومت کا عزم مصمم ہے۔ہماری خواہش ہے کہ تلنگانہ میں غریبوں تک تعلیم کی رسائی ممکن بنائی جائے۔ اقتدار میں آنے کے 30 دنوں کے اندر، ہم نے 30,000 نوکریوں کی بھرتی کے دستاویزات فراہم کئے۔ بے روزگاروں کو ذہن میں رکھتے ہوئے، ہم نے ٹیٹ کے بعد ڈی ایس سی کا انعقاد عمل میں لایا۔
ہم نے ٹی جی پی ایس سی کی تنقیح کی اور بہت جلد گروپ1 کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا اور ان عہدیداروں کو تلنگانہ کی تعمیر نو میں بھی شامل ہونے کا موقع حاصل ہوگا۔ چیف منسٹر نے کہا ہم پہلے سال میں ہی 60,000 سے زیادہ ملازمتیں دے کر بے روزگاری کا مسئلہ حل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک استاد کا کام صرف ملازمت حاصل کرنا یا اپنا مستقبل محفوظ بنانا نہیں ہے بلکہ یہ ایک جذبہ ہے جس کے ذریعہ زیور تعلیم سے سماج کے غریب اور محروم طبقات کو آراستہ کرنا ہے۔
ہم توقع رکھتے ہیں کہ اساتذہ اس جذبہ کو ملحوظ رکھتے ہوئے تعلیم کو فروغ دیں گے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ پچھلے دس سالوں میں تعلیم کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ ہمارے آنے کے بعد ہم نے محکمہ تعلیم کے فنڈز میں اضافہ کیا۔ ہم مستقبل میں مزید فنڈز مختص کریں گے۔ پچھلی حکومت نے اسکولوں میں انفرااسٹرکچر فراہم نہیں کیا۔اسی لئے ہماری حکومت مربوط رہائشی اسکول قائم کر رہی ہے۔
ہم 100 حلقوں میں 20 سے 25 ایکڑ کے رقبہ میں مربوط رہائشی اسکول قائم کر رہے ہیں۔ مدھیرا اور کوڈنگل میں پائلٹ پروجیکٹ پر کام شروع ہوچکا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا پچھلی حکومت نے اساتذہ کے تبادلے اور ترقیوں کو نظر انداز کر دیا تھا۔ ہماری حکومت نے بغیر کسی تنازعہ کے تبادلوں اور ترقیوں کا عمل مکمل کیا ہے۔ کچھ سیاسی جماعتوں کا میڈیا سرکاری سکولوں کے انفرااسٹرکچر پر ہمارے خلاف پروپگنڈہ کر رہا ہے جبکہ یہ تلخ حقیقت ہے کہ 10سال حکومت میں رہنے والوں نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔
اس لئے آج ریاست میں کئی مسائل ہیں ہم ان سب کو حل کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہماری نظر میں تعلیم پر خرچ کوئی مصرف نہیں ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ایک سرمایہ کاری ہے۔ ہماری پالیسی غریبوں کو تعلیم فراہم کرنا ہے اور ہم اس کو دیانتداری سے انجام دیں گے۔