بھارت

ہم حالت جنگ میں نہیں ہیں، آر ایس ایس کے ساتھ بات چیت جاری: مسلم تنظیم

مسلمانوں کی نمائندگی جماعت اسلامی کے رہنما معتصم خان‘جمعیت علمائے ہند کے دونوں دھڑوں بشمول نیازفاروقی اور فضل الرحمن قاسمی کے علاوہ شاہدصدیقی اور ایس وائی قریشی نے کی تھی۔ نجیب جنگ بھی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے ممتازشخصیتوں اور درگاہ اجمیر کے نمائندہ سلمان چشتی کے ساتھ اس میٹنگ میں موجود تھے۔

نئی دہلی: مسلم تنظیموں کا احساس ہے کہ آرایس ایس کے ساتھ بات چیت جاری رہنی چاہئیے۔ دو فرقوں کے درمیان ٹکراؤ کی وجہ بننے والے مسائل کی جلد یکسوئی ہونی چاہئیے۔ جماعت اسلامی ہند نے جس کے نمائندہ نے آرایس ایس قائدین سے ملاقات کی کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ آرایس ایس کے ساتھ بات چیت جاری رہنی چاہئیے کیونکہ حکومت میں اس کا اثرورسوخ ہے۔

متعلقہ خبریں
خواتین تحفظات قانون میں مسلم اور اوبی سی خواتین کیلئے کوٹہ مختص کیا جائے:جماعت اسلامی ہند
’آر ایس ایس اب بے معنی ہوچکی ہے‘: پون کھیڑا
بی جے پی، خواتین کو دوسرے درجہ کا شہری سمجھتی ہے: راہول گاندھی (ویڈیو)
آر ایس ایس پر امتناع عائد کردیا جائے گا:ادھوٹھاکرے
مودی حکومت، دستور کے لئے خطرہ: راہول گاندھی

اپنی وضاحت میں جماعت کے نمائندے نے کہا کہ ہم جنگ میں نہیں ہیں لہذا امید کرتے ہیں کہ بات چیت کا مثبت نتیجہ نکلے گا۔ ایک اور مسلم دانشور نے جنہوں نے کبھی آرایس ایس قائدین سے ملاقات کی تھی شناخت ظاہرنہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ذبیحہ گاؤ کے مسئلہ پر مسلم فرقہ کو تفصیلی جواب تیارکرناچاہئیے کیونکہ مسلمان ان کیسس میں ملوث نہیں ہیں اور یہ اب ایک کاروباری مسئلہ بن گیا ہے۔

 14جنوری کو سابق لیفٹننٹ گورنر دہلی نجیب جنگ کے بنگلہ پر ممتاز مسلم شہریوں اور مذہبی تنظیموں نے آرایس ایس قائد اندریش کمار سے ملاقات کی تھی۔ ہندو مسلم فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے مسئلہ پر بات ہوئی تھی۔

 مسلمانوں کی نمائندگی جماعت اسلامی کے رہنما معتصم خان‘جمعیت علمائے ہند کے دونوں دھڑوں  بشمول نیازفاروقی اور فضل الرحمن قاسمی کے علاوہ شاہدصدیقی اور ایس وائی قریشی نے کی تھی۔ نجیب جنگ بھی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے ممتازشخصیتوں اور درگاہ اجمیر کے نمائندہ سلمان چشتی کے ساتھ اس میٹنگ میں موجود تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم فریق نے کھلے عام چاہا کہ آرایس ایس اور اس کی حلیف تنظیموں کی طرف سے ہجومی تشدد کے خلاف اپیل جاری ہو۔ وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ حکومت ٹی وی پر نفرت کا روزانہ پروپگنڈہ بند کرے۔ آرایس ایس کی نمائندگی اندریش کمار‘ کرشنا گوپال اور رام لال نے کی۔

 آرایس ایس نے ذبیحہ گاؤ اور ہندوستان میں اکثریتی فرقہ کو کافرکہنے کا مسئلہ اٹھایا۔ مسلم فریق نے کہا کہ گائے کو قومی جانور قراردے دیں تاکہ اس پر یکساں قانون بن جائے۔ مسلم نمائندوں نے کہا کہ وہ اپنے فرقہ سے کہیں گے کہ کافر کا لفظ کھلے عام استعمال نہ کیاجائے۔

شاہدصدیقی نے آئی اے این ایس سے کہا کہ بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق رائے ہوا۔ مسلم فریق نے کاشی اور متھرا مسئلہ کا جواب نہیں دیا۔ اس نے کہا کہ تنازعات عدالت میں طئے ہونے چاہئیں۔ آرایس ایس قائدین نے کہا کہ کاشی اور متھرا کو ان کے حوالے کردیاجائے۔

 22اگست کو سنگھ پریوار قائدین کی مسلم رہنماؤں سے ملاقات کے بعد سے ڈائیلاگ جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نجیب جنگ اور دیگر مسلم دانشوروں نے اس میٹنگ سے قبل مولاناارشد مدنی سے ملاقات کی تھی۔

a3w
a3w