جموں و کشمیر

370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کے فیصلہ کا خیرم مقدم

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کی پانچ رکنی آئینی بینچ دفعہ 370 کی منسوخی کو چلینج کرنے والی درخواستوں کی سماعت 11 جولائی کو شروع کرے گی۔

سری نگر:ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے چیئر مین غلام نبی آزاد نے عدالت عظمیٰ کی طرف سے دفعہ 370 کی منسوخی کو چلینج کرنے والی درخواستوں کی 11 جولائی کو سماعت کے لئے جاری کی جانی والی نوٹس کا خیر مقدم کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
پاکستان اصل مسئلہ نہیں: غلام نبی آزاد
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
چندرائن گٹہ میں عام آدمی پارٹی کے دفتر کا افتتاح
طاہر حسین کی درخواست ضمانت پرسپریم کورٹ کا منقسم فیصلہ

انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا: ‘عدالت عظمیٰ نے طویل عرصے کے بعد دفعہ 370 کی منسوخی کو چلینج کرنے والی درخواستوں کا نوٹس لیا ہے’۔

ان کا بیان میں کہنا تھا: ‘مجھے ایک مثبت نتیجے کی امید ہے کیونکہ میں مکمل حقوق کی بحالی کی خواہش رکھتا ہوں جو 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کے ساتھ منسوخ ہوگئے’۔

آزاد نے مزید کہا کہ دفعہ 370،جموں و کشمیر کے تمام خطوں کے بلا لحاظ مذہب و ذات پات مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا: ‘ہم روز اول سے ہی اس پر زور دے رہے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ عدالت عظمیٰ جموں و کشمیر کے لوگوں کو انصاف اور ان کے مفادات کو تحفظ فراہم کرے گی’۔

قابل ذکر ہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کی پانچ رکنی آئینی بینچ دفعہ 370 کی منسوخی کو چلینج کرنے والی درخواستوں کی سماعت 11 جولائی کو شروع کرے گی۔

عدالت عظمیٰ کے سامنے 20 سے زیادہ عرضیاں زیر التوا ہیں جن میں مرکزی حکومت کے دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے کو چلینج کیا گیا ہے۔