کثرت ازدواج اور نکاح حلالہ، 5 رکنی دستوری بنچ کی تشکیل
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ‘ جسٹس ہیماکوہلی اور جسٹس جے بی پاردی والا پر مشتمل بنچ سے وکیل اشوینی اُپادھیائے نے درخواست کی کہ نیا 5 رکنی بنچ تشکیل دینے کی ضرورت ہے کیونکہ سابقہ بنچ کے دو ججس اپنے عہدہ سے سبکدوش ہوچکے ہیں۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج کہاکہ وہ مسلمانوں میں کثرت ازدواج اور نکاح حلالہ کے دستوری جواز سے متعلق درخواستوں کی سماعت کیلئے ایک نیا 5 رکنی دستوری بنچ قائم کرے گا۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ‘ جسٹس ہیماکوہلی اور جسٹس جے بی پاردی والا پر مشتمل بنچ سے وکیل اشوینی اُپادھیائے نے درخواست کی کہ نیا 5 رکنی بنچ تشکیل دینے کی ضرورت ہے کیونکہ سابقہ بنچ کے دو ججس جسٹس اندرا بنرجی اور جسٹس ہیمنت گپتا اپنے عہدہ سے سبکدوش ہوچکے ہیں۔ چیف جسٹس نے جواب دیا کہ ہم ایک نیا بنچ تشکیل دیں گے۔
30 اگست کو جسٹس اندرا بنرجی‘ جسٹس ہیمنت گپتا‘ جسٹس سوریا کانت‘ جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس سدھانشودھولیہ پر مشتمل بنچ نے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (این ایچ آر سی)‘ قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو)‘ اور قومی اقلیتی کمیشن (این سی ایم) کو مفاد عامہ کی درخواستوں میں فریق بنایا تھا اور ان کا جواب مانگا تھا۔