حیدرآباد

وائی ایس شرمیلا، پارٹی آفس کے قریب گرفتار

حیدرآباد: پولیس نے وائی ایس آرتلنگانہ پارٹی کی سربراہ وائی ایس شرمیلا کو پارٹی کے دفتر کے سامنے گرفتار کرلیا۔

حیدرآباد: پولیس نے وائی ایس آرتلنگانہ پارٹی کی سربراہ وائی ایس شرمیلا کو پارٹی کے دفتر کے سامنے گرفتار کرلیا۔

متعلقہ خبریں
جعلی جنرل انشورنس پالیسی کا ریاکٹ بے نقاب، 3 ملزمین گرفتار
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ

بعد ازاں انہیں جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن منتقل کیاگیا۔

شرمیلا اپنے دفتر سے باہر نکل رہی تھیں کہ پولیس نے ان کو روک دیا جس پر ان کی پولیس سے بحث وتکرا ر ہوگئی۔

اس واقعہ سے لوٹس پاونڈ علاقہ میں کچھ دیر کے لئے کشیدگی پھیل گئی۔

پولیس کے رویہ پر بطور احتجاج شرمیلا سڑک پر بیٹھ گئی۔

پولیس نے کافی جدوجہد کے بعد ان کو گاڑی میں بٹھاتے ہوئے جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن منتقل کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔

پولیس سے شرمیلا نے پوچھا کہ ان کو کیوں روکا جارہا ہے، وہ اپنے ذاتی کام کے سلسلہ میں باہر جارہی ہیں۔

شرمیلا نے الزام لگایا کہ ریاست میں جمہوریت نہیں ہے، پولیس صرف وزیراعلی کے لیے کام کر رہی ہے۔

شرمیلا نے کہا کہ وہ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے پرچہ لیک معاملہ پر ہائی کورٹ کی اجازت سے 26 اپریل کو اندرا پارک کے قریب احتجاج کریں گی۔

انہوں نے سوال کیا کہ ریاستی حکومت پیپر لیک معاملے کی وضاحت کیے بغیر دوبارہ امتحانات کیوں منعقد کر رہی ہے۔

پیپر لیک کرنے والے اصل ایجنٹ کیوں گرفتار نہیں کئے جاتے؟ شرمیلا نے مطالبہ کیا کہ اگر وزیراعلی کے چندرشیکھر راو میں ہمت ہے کہ وہ سی بی آئی سے پیپر لیک کے معاملہ کی تحقیقات کروائیں۔

ذریعہ
یواین آئی