حیدرآباد

درس گاہ جہاد و شہادت کے ارکان کی گرفتاری ورہائی۔پولیس کارروائی پراحتجاج

ضلع نلگنڈہ میں نارکٹ پلی منڈل کی نارکوڑہ کی مسجد میں نمازیں ادا کرنے پر پولیس نے درس گاہ جہادوشہادت کے ارکان کو گرفتار کرلیا۔

حیدرآباد: ضلع نلگنڈہ میں نارکٹ پلی منڈل کی نارکوڑہ کی مسجد میں نمازیں ادا کرنے پر پولیس نے درس گاہ جہادوشہادت کے ارکان کو گرفتار کرلیا۔

ذرائع نے بتایا کہ شہر کے سعیدآباد علاقہ کے شیخ سیف اللہ خالد ایڈوکیٹ‘ محمد بن عمرایڈوکیٹ اوردیگر افراد نے نارکوڑہ کی مدینہ مسجدمیں دونمازیں ادا کیں۔

اس دوران اسپیشل آپریشن ٹیم نے مسجدکوگھیرے میں لیا اور ان پانچوں افراد کوپولیس اسٹیشن لے جایا گیا جہاں انہیں 6گھنٹوں تک پی ایس کے احاطہ میں رکھا گیا جبکہ شیخ سیف اللہ خالدایڈوکیٹ نے پولیس کوساری تفصیلات بتائی

اورکہاکہ مسجد کا ریکارڈ وقف بورڈ میں درج ہے اس کے باوجود پولیس نے ایس پی کی ایما پر ایک سازش کے تحت ان پانچوں کے خلاف مقدمہ درج کیاجبکہ ان دووکلاء نے پولیس کیس کے خلاف عدالت سے رجوع ہونے کافیصلہ کیا۔

ان پانچوں کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیاگیاجہاں ان کی رہائی عمل میں آئی۔ یادرہے کہ 22 جنوری کو ایودھیامیں رام مندر کے افتتاح کے دن شرپسندوں نے نارکوڑہ کی مدینہ مسجدکے احاطہ میں مندر تعمیر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی تھی۔

اس ہنگامہ میں تقریباً 150تا200 شرپسندشریک تھے۔ پولیس نے 10تا15 افراد کے خلاف ہی معمولی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاہے۔

a3w
a3w