دہلی

راہول گاندھی کے خلاف فضول درخواست، ایک لاکھ جرمانہ

مودی سر نیم ریمارک ہتک عزت کیس (2019) میں سپریم کورٹ نے راہول گاندھی کو راحت دی تھی جس کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے ان کی رکنیت بحال کردی تھی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ”فضول“ درخواستیں داخل کرنے کا جمعہ کے دن سخت نوٹ لیا۔

اس نے ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے ایک درخواست خارج کردی جس میں کانگریس قائد راہول گاندھی کی لوک سبھا رکنیت بحال کرنے کا 7 اگست 2023کا اعلامیہ رد کرنے کی گزارش کی گئی تھی۔

مودی سر نیم ریمارک ہتک عزت کیس (2019) میں سپریم کورٹ نے راہول گاندھی کو راحت دی تھی جس کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے ان کی رکنیت بحال کردی تھی۔

راہول گاندھی پارلیمنٹ کے ایوان ِ زیریں میں کیرالا کے حلقہ وائیناڈ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ لکھنو کے اشوک پانڈے کی داخل کردہ درخواست جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس سندیپ مہتا پر مشتمل بنچ پر سماعت کے لئے آئی۔

بنچ نے کہا کہ معاملہ 2 مرتبہ زیرسماعت آنے کے باوجود پانڈے نے عدالت میں حاضری نہیں دی۔ بنچ نے کہا کہ ایسی فضول درخواستیں داخل کرنا نہ صرف عدالت بلکہ ساری رجسٹری کا قیمتی وقت ضائع کرنا ہے۔