شدید گرمی نے حیدرآباد کو لپیٹ میں لے لیا۔ 2016 کی جھلسادینے والی گرمی کی یاد تازہ
شدید گرمی نے شہر حیدرآباد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ اعظم ترین درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ نے 2016 کی شدید گرمی کی یاد تازہ کردی ہے۔
حیدرآباد: شدید گرمی نے شہر حیدرآباد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ اعظم ترین درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ نے 2016 کی شدید گرمی کی یاد تازہ کردی ہے۔ جمعہ کے روز شہر کا اوسط درجہ حرارت 40.2 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے سبب گرمی کی شدت میں مزید اضافہ کردیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سال 2016 میں بھی مارچ کے ماہ میں ایسی ہی صورتحال تھی تب بھی مارچ کا مہینہ دہے کا گرم مہینہ تھا۔ 19 مارچ 2016 کو حیدرآباد میں دن کا درجہ حرارت 41.2 ڈگری سیلیس درج کیا گیا تھا جبکہ رواں سال 29 مارچ کو اعظم ترین درجہ حرارت 40.2 ڈگری سیلیس ریکارڈ کیا گیا ہے جو ایک ڈگری سیلیس کم ہے۔
جمعہ کے روز شہر کے کئی مقامات پر جھلسادینے والی گرمی سے عوام بے حال دیکھے گئے جبکہ شہر کے علاقہ ماریڈ پلی اور شیر لنگم پلی میں اعظم ترین درجہ حرارت 41.9 ڈگری سیلیس ریکاڈ کیا گیا ہے۔
شہر کے دیگر علاقوں بورا بنڈہ میں دن کا درجہ حرارت آج 41.8 ڈگری سیلیس اور اپل میں 41.7 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا ہے، شہر کے دیگر علاقوں کوکٹ پلی میں اوسط درجہ حرارت 42.3 ڈگری سیلسیس، آصف نگر میں 41.7، مولا علی میں 41.7، ناچارم میں 41.5 اور سرور نگر میں اعظم ترین درجہ حرارت 41.5 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔
شہر کے عوام کیلئے بری خبر یہ ہے کہ محکمہ موسمیات نے پیش قیاسی کی کہ آئندہ 5 دنوں تک گرمی کی شدت، برقراررہے گی۔