شمالی بھارت

میگھالیہ کا بی جے پی نائب صدر سیکس ریکیٹ میں ملوث، شاہ معافی مانگیں: کانگریس

اجے کمار نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ میگھالیہ میں چیف منسٹر کی رہائش گاہ کے قریب گارو ہلز میں بی جے پی کے ریاستی نائب صدر کا 30 کمروں کا فارم ہاؤس ہے، جس میں جسم فروشی کا کاروبار چل رہا تھا۔

نئی دہلی: کانگریس نے ہفتہ کو کہا کہ میگھالیہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی نائب صدر برنارڈ ماراک کے فارم ہاؤس سے پانچ نابالغ لڑکیوں اورکئی خواتین کے سیکس ریکیٹ میں پکڑے جانے کے معاملے میں بی جے پی کے صدر جے پی نڈا اوروزیر داخلہ امیت شاہ کو ملک کے عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔

کانگریس کے ترجمان اجے کمار نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ میگھالیہ میں چیف منسٹر کی رہائش گاہ کے قریب گارو ہلز میں بی جے پی کے ریاستی نائب صدر کا 30 کمروں کا فارم ہاؤس ہے، جس میں جسم فروشی کا کاروبار چل رہا تھا۔ اس فارم ہاؤس میں چھاپے کے دوران کمسن لڑکیوں اور 23 خواتین کے ساتھ 75 افراد کو پکڑا گیا۔

انہوں نے اسے ملک کی خواتین پر مظالم اور نابالغوں کے ساتھ ایک غیر انسانی اور مکروہ فعل قرار دیا اور کہا کہ اس واقعہ کے لئے مسٹر شاہ اور مسٹر نڈا کے ساتھ ہی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن اور ٹیکسٹائل کی وزیر اسمرتی ایرانی کو بھی ملک کی خواتین سے معافی مانگنی چاہئے۔

ترجمان نے کہا، ’’یہ انتہائی حساس معاملہ ہے لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ اس معاملے میں گرفتاریوں کے باوجود پورا معاشرہ اور پورا ملک خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے مفادات کے بہانے جارحیت کا مظاہرہ کرنے والی اسمرتی ایرانی اور نرملا سیتا رمن کو آگے آکر ملک سے معافی مانگنی چاہئے۔