وشوا گرو بننے کیلئے وید اور سنسکرت کی جانکاری ضروری: موہن بھاگوت
موہن بھاگوت نے یوکرین اور روس کی جنگ پر ہندوستان کے موقف کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ ان دونوں ممالک نے چاہا کہ ہندوستان اس کے ساتھ کھڑا ہو، لیکن ہندوستان کا موقف رہا کہ دونوں ممالک اس کے دوست ہیں، لہٰذا وہ کسی ایک کی طرفداری نہیں کرے گا۔
سابرکنٹھہ: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے اتوار کے دن یہاں کہا کہ ہندوستان کو ”وشوا گرو“ بننے کے لیے وید اور قدیم زبان سنسکرت کی جانکاری کو بڑھاوا دینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستانی کلچر قدامت پرست نہیں ہے، بلکہ وہ وقت کے ساتھ بدلا ہے۔
یہ کلچر وہ نہیں ہے جو ہمیں کیا کھانا ہے اور کیا نہیں کھانا ہے بتاتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ویدوں کی اقدار پر بنا ہے، جس پر نسل در نسل عمل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ترقی کرنا ہے، لیکن امریکہ، چین اور روس جیسا سوپر پاور نہیں بننا ہے۔
ہمیں وہ ملک بننا ہے جو آج کی دنیا کو درپیش مسائل کا حل دے سکے۔ ہمیں وہ ملک بننا ہوگا جو دنیا کو اچھے اخلاق کے ذریعہ امن، محبت اور خوشحالی کا راستہ دکھا سکے۔ موہن بھاگوت نے یہ بھی کہا کہ ماہرین کا ماننا ہے کہ سائنس اور ریاضی کے کئی تصورات سیکھنا اس وقت آسان ہوجاتا ہے جب سنسکرت اور موسیقی کی جانکاری ہو۔
انھوں نے یوکرین اور روس کی جنگ پر ہندوستان کے موقف کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ ان دونوں ممالک نے چاہا کہ ہندوستان اس کے ساتھ کھڑا ہو، لیکن ہندوستان کا موقف رہا کہ دونوں ممالک اس کے دوست ہیں، لہٰذا وہ کسی ایک کی طرفداری نہیں کرے گا۔
موہن بھاگوت نے زور دے کر کہا کہ یہ جنگ کا زمانہ نہیں ہے، جنگ کو روکنا ہوگا۔ ہندوستان کے پاس آج دنیا کی بڑی طاقتوں سے یہ بات کہنے کی طاقت ہے، جو سابق میں نہیں تھی۔
انھوں نے کہا کہ سری لنکا کسی وقت چین اور پاکستان کا دوست تھا۔ اس نے ہندوستان سے دوری اختیار کی تھی، لیکن جب مشکل آئی تو اس نے ہندوستان کی طرف دیکھنا شروع کردیا۔ وہ سری لنکا میں معاشی بحران کا حوالہ دے رہے تھے۔