تعلیم و روزگار

نئے تعلیمی سال سے گریجویشن طلبہ کیلئے انٹرن شپ لازمی

صدرنشین یونیورسٹی گرانٹس کمیشن(یوجی سی) پروفیسر ایم جگدیش کمار کے بموجب نئے تعلیمی سال سے گریجویشن طلبہ کیلئے انٹرن شپ لازمی ہوگی۔ انٹرن شپ کے ذریعہ طلبہ وہ مہارت حاصل کرسکیں گے جس کی توقع مارکٹ ان سے رکھتی ہے۔

نئی دہلی: نئے تعلیمی سال سے سنٹرل یونیورسٹیز کے طلبہ ایک ساتھ دو کورس کرسکیں گے۔ طلبہ کو اختیارہوگا کہ وہ ایک کورس ریگولر اور دوسرا فاصلاتی(ڈسٹنس) کریں۔ سنٹرل یونیورسٹیز میں بہ یک وقت دو کورسس کی گنجائش نئی تعلیمی پالیسی کے تحت فراہم کی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
انٹر سال دوم کے انگلش مضمون کا امتحان، 14ہزار طلبہ غیر حاضر
آسام میں ٹیچر کے لڑکیوں کو فحش ویڈیودکھانے پر اسکول کو جلادیا گیا
ذہنی دباؤ کے شکار طلبہ کو کونسلنگ کی سہولت، بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کا ٹول فری نمبر جاری
طلباء سے ٹوائلٹ صاف کروانے پر صدرمعلمہ کے خلاف ایف آئی آر
مفت کلاسس کا آغاز

صدرنشین یونیورسٹی گرانٹس کمیشن(یوجی سی) پروفیسر ایم جگدیش کمار کے بموجب نئے تعلیمی سال سے گریجویشن طلبہ کیلئے انٹرن شپ لازمی ہوگی۔ انٹرن شپ کے ذریعہ طلبہ وہ مہارت حاصل کرسکیں گے جس کی توقع مارکٹ ان سے رکھتی ہے۔

 اس کے علاوہ طلبہ کو فیلڈس اور پراجکٹس کے ذریعہ کمیونٹی آؤٹ ریچ پرکام کرناہوگا۔ انٹرن شپ پروگرام بزنس ہاؤزیس کے ساتھ مل کر چلائے جاسکتے ہیں۔ گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن طلبہ کو کورسیس کی وسیع چوائس ہوگی۔

وزارتِ تعلیم واضح کرچکی ہے کہ سنٹرل یونیورسٹیوں میں انڈرگریجویٹ کورسس میں داخلہ کامن یونیورسٹی انٹرنس ٹسٹ کی میرٹ لسٹ کی بنیاد پر ہوگا۔ ملک میں 45 سنٹرل یونیورسٹیاں ہیں جبکہ ریاستی اور خانگی یونیورسٹیوں کی تعداد60 سے زائد ہے۔

سنٹرل یونیورسٹیز میں مختلف شعبوں نے پروفیسرآف پریکٹس کا تقرر شروع کردیا ہے۔ پروفیسر آف پریکٹس وہ لوگ ہوتے ہیں جن کا پہلا پیشہ تدریس نہیں ہوتا۔ ان کے پاس پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی نہیں ہوتی۔ اس کے باوجود انہیں ان کے پیشہ وارانہ تجربہ کی بنیاد پر طلبہ کو پڑھانے کیلئے پروفیسر کے طور پر مقررکیاجاسکتا ہے۔