
سید قدیر
ہمارے ملک میں تقریباً 5لاکھ دیہات اور چند ہزار شہر ہیں ۔ ہر جگہ دستکاروں اور فنکاروں کی تعداد قابل لحاظ ہے۔ کمہار‘ لوہار‘ بڑھئی‘ حجام‘ دھوبی‘ سنار‘ درزی‘ میستری‘ سنگ تراش‘ جیسے پیشوں سے وابستہ افراد اپنے پیشوں کو نسلوں سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہیں ہندوستانی تہذیب میں ’’وشواکرما‘‘ کہا جاتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی سالگرہ کے موقع پر ’پی ایم وشوا کرما‘ کے نام سے ایک نئی اسکیم شروع کی ہے۔ اس کا اصل مقصد مختلف پیشوں سے وابستہ افراد کی صلاحیتوں اور ہنر مندی کو نکھارنے کے علاوہ ان کے فن کو جدید دور سے ہم آہنگ بنانا ہے۔ یہی نہیں بلکہ اُن کے فن کو دنیا بھر میں پھیلاتے ہوئے اُن کے کاروبار کو ترقی اور نئی جہت دینا ہے۔ اس اسکیم کا مقصد سماج میں 18مختلف پیشوں سے وابستہ افراد کی زندگیوں میں روشنی لانا بھی ہے۔
پی ایم وشوا کرما نامی اس اسکیم پر عمل آوری کے لئے مرکزی حکومت نے 13,000 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں۔ مرکزی فنڈس کے ذریعہ ہی اس اسکیم پر عمل کیا جائے گا۔ مرکزی وزارت ایم ایس ایم ای‘ ایم ایس ڈی ای اور ڈی ایف ایس کے علاوہ وزارت فینانس کے ذریعہ اس اسکیم پر عمل آوری کو یقینی بنایا جائے گا۔ بہت چھوٹی‘ چھوٹی اور متوسط صنعتوں کی وزارت کو اس اسکیم کے لئے نوڈل ایجنسی نامزد کیا گیا ہے۔ 17ستمبر 2023 کو وزیر اعظم مودی کی سالگرہ کے موقع پر شروع کی گئی اس اسکیم پر 5سال تک عمل کیا جائے گا۔ یعنی 2027-28ء تک یہ اسکیم نافذالعمل رہے گی۔ خودروزگار کے طور پر اپنے اپنے پیشوں کو چلانے والوں کے لئے ضروری ساز و سامان کی خریدی کے لئے اس اسکیم کے ذریعہ قرض بھی فراہم کیا جائے گا۔ اس اسکیم میں شامل ہونے والوں کو شناختی کارڈ اور سرٹیفکٹ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ٹول کٹ کے لئے 15,000/- روپئے دیئے جائیں گے۔ اگر کسی کو قرض کی ضرورت ہے تو پہلے مرحلہ میں 1,00,000 روپئے دیئے جائیں گے۔ اس رقم کو 18ماہ میں واپس کرنا ہوگا۔ یہ رقم کسی ضمانت کے بغیر ہی دی جائے گی۔ اس رقم کو وقت پر ادا کرنے پر دوسرے مرحلہ میں 2لاکھ روپئے کا قرض حاصل کرنے کا موقع رہے گا۔ اس رقم کو واپس کرنے کے لئے 36ماہ کا وقت دیا جائے گا۔ تاہم اس کے لئے 5فیصد رعایتی سود بھی عائد کیا جائے گا۔
مختلف پیشوں سے وابستہ افراد کی صلاحیتوں اور مہارت کو فروغ دینے کے لئے انہیں مختلف اقسام کی تربیت بھی فراہم کی جائے گی ۔ ڈیجیٹل لین دین کی ترغیب دی جائے گی اور تجارت کو فروغ دینے میں رہنمائی کی جائے گی۔ اس اسکیم میں شامل ہونے والوں کو ڈیجیٹل شناختی کارڈ جاری کیا جائے گا۔ اس کارڈ کو حاصل کرنے والے مذکورہ بالا فائدے حاصل کرپائیں گے۔ اس کے لئے پی ایم وشواکرما پورٹل پر تمام تفصیلات دستیاب کرائی گئیں ہیں ۔تفصیلات کے لئے ای ۔ میل dcdi-hyd@dcmsme.gov.in پر ربط کیا جاسکتا ہے یا فون نمبر 040-23078131/132/133 پر بھی رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے۔ علاوہ ازیں اس کے لئے ہیلپ لائن نمبر 18002677777‘17923 بھی دیا گیا ہے۔
اس اسکیم میں شامل ہونے کے لئے جو شرائط بتائی گئیں ہیں‘ اُن میں درخواست گذار کا ہندوستانی شہری ہونا اور 18سال سے زیادہ عمر ہونا لازمی ہے۔ درخواست گذار کسی پیشہ سے وابستہ ہو جن کا تذکرہ پہلے کیا گیا ہے۔ پہلے سے ایم ایس ایم ای‘ مدرا لون‘ پی ایم سوانیدھی‘ پی ایم ای جی پی جیسے قرض حاصل کرنے والے اس اسکیم سے فائدہ حاصل کرنے کے اہل نہیں رہیں گے۔ درخواست داخل کرنے کے لئے آدھار کارڈ ‘ووٹر شناختی کارڈ ‘پیشہ کا ثبوت‘ موبائل نمبر ‘ بینک کھاتہ کی تفصیلات ‘آمدنی کا سرٹیفکٹ ‘ذات پات کا سرٹیفکٹ ہونا لازمی ہے۔ پی ایم وشوا کرما پورٹل پر جاکر آدھار اور موبائل نمبر کی مدد سے بھی اس اسکیم میں اندراج کرواسکتے ہیں۔ او ٹی پی کے ذریعہ آدھار اور موبائیل کی تصدیق ہوگی ۔ اس کے بعد درخواست فارم میں تفصیلات کا اندراج کرنا ہوگا‘ جس میں نام ‘پتہ ‘پیشہ کی معلومات فراہم کرنی ہوں گی۔ رجسٹریشن کے بعد درخواست گذار کو ڈیجیٹل آئی ڈی جاری کی جائے گی۔ اس کی مدد سے اسکیم کے دوسرے اجزاء کے لئے رجسٹریشن کرنا ہوگا جس میں درکار دستاویزات اپ لوڈ کرنا ہے۔ رجسٹریشن اپنے قریبی سی ایس سی سنٹر کے ذریعہ سے بھی کروایا جاسکتا ہے۔
جو فنکار یا پیشہ ور اپنے پیشوں میں مزید مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں‘ انہیں اس اسکیم کے تحت تربیت فراہم کرنے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت 5سے 7دن کی تربیت کے علاوہ یومیہ 500/- روپئے اسٹائی فنڈ بھی دیا جائے گا۔ ابتدائی تربیت مکمل کرنے کے بعد مزید مہارت کے لئے 15دن کی تربیت ہوگی۔ اس کے لئے بھی یومیہ 500/- روپئے دیئے جائیں گے۔ انہیں ضروری کتابیں‘ مینولس‘ فریم ورک دیئے جائیں گے۔ تربیت مکمل کرنے پر سرٹیفکٹ دیا جائے گا۔ اس لئے اس اسکیم سے مختلف پیشوں سے وابستہ افراد کئی فائدے اٹھاسکتے ہیں۔ اسکیم کے تحت تربیت مکمل کرنے والوں کو اوزار اور آلات خریدنے کے لئے 15,000/- روپئے بھی دیئے جائیں گے۔ اسکیم کے تحت ڈیجیٹل لین دین کرنے پر فی تجارت ایک روپیہ کی ترغیب بھی دی جائے گی۔