احمدپٹیل مرحوم پرالزامات شرانگیز اور من گھڑت: کانگریس
انڈین نیشنل کانگریس احمدپٹیل مرحوم کے خلاف شرانگیز اور من گھڑت الزامات کی تردید کرتی ہے۔ ایس آئی ٹی نے سیتلواد کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے جمعہ کے دن کہاتھا کہ احمدپٹیل مرحوم کی ایماء پر تیستاسیتلواد کو 30لاکھ روپئے ملے تھے۔
احمدآباد: کانگریس نے ہفتہ کے دن الزام عائد کیاکہ حکومت گجرات نے احمدپٹیل مرحوم پر جو الزامات عائد کئے وہ وزیراعظم نریندرمودی کی 2002ء کے فرقہ وارانہ قتل عام سے خود کو بری الذمہ کرلینے کی منظم حکمت کا حصہ ہیں۔
پارٹی نے کہا کہ بحیثیت چیف منسٹر قتل عام کو کنٹرول کرنے پر نریندرمودی کی عدم آمادگی اور نااہلی کی وجہ سے اس وقت کے وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے انہیں یاددلایاتھا کہ وہ راج دھرم کا پالن کریں۔
گجرات پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم(ایس آئی ٹی) نے کل احمدآباد کی ایک عدالت میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہاتھا کہ گرفتارجہد کار تیستاسیتلواد احمدپٹیل کی ایماء پر ایک ”بڑی سازش“ کا حصہ تھیں جو 2002ء کے فسادات کے بعد اس وقت کی بی جے پی حکومت کو بیدخل کرنے کیلئے کی گئی تھی۔
کانگریس جنرل سکریٹری انچارج میڈیاڈپارٹمنٹ جئے رام رمیش نے کہا کہ احمدپٹیل مرحوم پر جو الزامات عائد کئے گئے وہ وزیراعظم کی منظم حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ نریندرمودی 2002ء میں گجرات کے چیف منسٹر تھے۔ وہ اس وقت مغربی ریاست میں جو قتل عام ہوا تھا اس سے بری الذمہ ہوناچاہتے ہیں‘حالانکہ ان کی نااہلی کی وجہ سے اس وقت کے وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے انہیں رام دھرم کے پالن کی یاددہانی کرائی تھی۔
انڈین نیشنل کانگریس احمدپٹیل مرحوم کے خلاف شرانگیز اور من گھڑت الزامات کی تردید کرتی ہے۔ ایس آئی ٹی نے سیتلواد کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے جمعہ کے دن کہاتھا کہ احمدپٹیل مرحوم کی ایماء پر تیستاسیتلواد کو 30لاکھ روپئے ملے تھے۔
تیستاسیتلواد اس وقت دہلی میں برسرِ اقتدار ایک قومی جماعت کے قائدین سے ملاقاتیں کیاکرتی تھیں تاکہ ریاست میں بی جے پی حکومت کے قائدین کو فسادات کے کیسس میں پھنسایاجائے۔ گذشتہ ماہ سپریم کورٹ نے مقتول کانگریس رکن پارلیمنٹ احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری کی درخواست خارج کردی تھی۔
28 فروری2002ء کو تشدد کے دوران احمدآباد کی گلبرگ سوسائٹی میں کانگریس قائد احسان جعفری کے بشمول 68افراد کو ہلاک کردیا گیاتھا۔ مابعدگودھرا فسادات میں 1044 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ ترمسلمان تھے۔ مرکزی حکومت نے مئی 2005ء میں راجیہ سبھا کو بتایاتھا کہ مرنے والوں میں 254 ہندو اور790 مسلمان تھے۔