امریکہ کی عبوری جنگ بندی کی تجویز کو اسرائیلی وزیر اعظم نے مسترد کردیا
نیتن یاہو نے کہاکہ اسرائیل نے غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی سے پہلے عبوری انسانی جنگ بندی کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ ایندھن کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ، اور ہم رقم بھیجنے کی مخالفت کرتے ہیں۔"
تل ابیب : اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ انہوں نے غزہ میں موجود یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر جنگ بندی کو مسترد کر دیا ہے۔ نیتن یاہو نے تل ابیب کا دورہ کرنے والے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ کل ملاقات کے بعد اکیلے ہی ایک پریس کانفرنس کی۔ نیتن یاہو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں "عارضی جنگ بندی” اور غزہ میں ایندھن کے داخلے کی اجازت نہیں ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ امریکہ کی عبوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی پیشکش کا تذکرہ کیے بغیر "اپنی پوری طاقت کے ساتھ ج جنگ اری رکھیں گے”، نیتن یاہو نے کہا:”اسرائیل نے غزہ (حماس کے زیر قبضہ) میں یرغمالیوں کی رہائی سے پہلے عبوری انسانی جنگ بندی کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ ایندھن کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ، اور ہم رقم بھیجنے کی مخالفت کرتے ہیں۔”
نیتن یاہو نے لبنانی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کو زیر محاصرہ غزہ کی پٹی میں جنگ میں داخل نہ ہونے کے معاملے میں دھمکی دیتے ہوئے کہا ہےکہ "ہمیں آزمانے کی کوشش نہ کریں وگرنہ یہ آپ کو کافی مہنگا پڑے گا۔ اس غلطی کی قیمت ایسی ہوگی جس کا آپ تصور بھی نہیں کر سکتے۔”