جن آشیرواد یاترا، اب اگر مدعو بھی کیا گیا تو نہیں جاؤں گی: اوما بھارتی
بی جے پی قائد اور سابق مرکزی وزیر اوما بھارتی نے مدھیہ پردیش میں پارٹی کی جن آشیرواد یاترا میں مدعو نہ کئے جانے پر پیر کے دن ناراضگی ظاہر کی۔

بھوپال: بی جے پی قائد اور سابق مرکزی وزیر اوما بھارتی نے مدھیہ پردیش میں پارٹی کی جن آشیرواد یاترا میں مدعو نہ کئے جانے پر پیر کے دن ناراضگی ظاہر کی۔
مدھیہ پردیش میں جاریہ سال کے اواخر میں اسمبلی الیکشن ہونے والا ہے۔ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر سلسلہ وار پوسٹس میں سابق چیف منسٹر مدھیہ پردیش نے کہا کہ اب اگر مدعو بھی کیا گیا تو وہ پروگرامس میں حصہ نہیں لیں گی۔
بی جے پی قائد نے تاہم کہا کہ چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان اگر ان سے انتخابی مہم چلانے کو کہیں تو وہ انتخابی مہم چلائیں گی۔ بی جے پی صدر جے پی نڈا نے اتوار کے دن چترپور سے جن آشیرواد یاترا شروع کی تھی۔ بی جے پی‘ مدھیہ پردیش میں 5 مختلف مقامات سے یہ یاترائیں نکال رہی ہے جو 25 ستمبر کو ریاستی دارالحکومت بھوپال میں کاریہ کرتا مہاکمبھ کی شکل میں اختتام پذیر ہوں گی۔
اوما بھارتی نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ مجھے جن آشیرواد یاترا کا دعوت نامہ نہیں ملا لیکن اس سے میں چھوٹی یا بڑی نہیں ہوجاتی۔ اب اگر مدعو بھی کیا گیا تو میں جانے والی نہیں۔ اومابھارتی نے کہا کہ وہ ان لوگوں میں شامل ہیں جن کے خون اور پسینہ سے بی جے پی بنی۔
وہ پارٹی کو کبھی بھی نقصان نہیں پہنچائیں گی۔ انہوں نے خانگی دواخانوں کے مقابلہ سرکاری دواخانوں میں علاج کا اپنا تجربہ بیان کیا اورکہا کہ ہم سبھی قائدین‘ ارکان اسمبلی‘ ارکان ِ پارلیمنٹ‘ وزرا‘ چیف منسٹرس اور تمام عہدیداروں کو سرکاری دواخانوں میں علاج کرانا چاہئے اور اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں پڑھائی کے لئے بھیجنا چاہئے۔ اسی وقت یہ ادارے بہتر ہوں گے۔ انہوں نے فائیو اسٹار ہوٹلوں میں قائدین کے قیام کو غیرضروری خرچ قراردیا۔