آندھراپردیش

کڑپہ سے شرمیلا کی امیدواری، خاندانی جھگڑے سیاسی جنگ میں تبدیل

آندھراپردیش کے حلقہ لوک سبھا کڑپہ میں سخت مقابلہ متوقع ہے کیونکہ صدر پردیش کانگریس وائی ایس شرمیلا، اپنے چچا زاد بھائی و وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے موجودہ ایم پی وائی ایس اویناش ریڈی کو سخت چیالنج دینے کی تیاری کررہی ہیں۔

امراوتی: آندھراپردیش کے حلقہ لوک سبھا کڑپہ میں سخت مقابلہ متوقع ہے کیونکہ صدر پردیش کانگریس وائی ایس شرمیلا، اپنے چچا زاد بھائی و وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے موجودہ ایم پی وائی ایس اویناش ریڈی کو سخت چیالنج دینے کی تیاری کررہی ہیں۔

متعلقہ خبریں
مغربی مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ اور کونکن کی 11 سیٹوں پر انتخابی مہم آج شام ختم
میرا بھائی، راج شیکھر ریڈی کا جانشین نہیں : شرمیلا
مودی حکومت، دستور کے لئے خطرہ: راہول گاندھی
پرینکا گاندھی کا روڈ شو، مسلم علاقوں میں مکانوں کی چھتوں سے پھول برسائے گئے
سخت سیکوریٹی کے درمیان بیالٹ یونٹس تانڈور منتقل

اویناش ریڈی، چیف منسٹر جگن موہن ر یڈی کے چچا وائی ایس وویکانندا ریڈی جو سابق وزیر بھی تھے، کے قتل کے ملزمین میں سے ایک ملزم ہیں۔ وویکا نندا ریڈی، سابق چیف منسٹر آنجہانی راج شیکھر ریڈی کے چھوٹے بھائی تھے۔

کڑپہ، وائی ایس خاندان کے لئے انتہائی اہم حلقہ ہے جہاں سے کئی دہائیوں سے کئی مواقع پر جگن، راج شیکھر ریڈی، وویکا نندا ریڈی سے نمائندگی کرچکے ہیں۔ شرمیلا، جگن کی حقیقی چھوٹی بہن ہیں۔ حلقہ لوک سبھا سے مقابلہ کرنے شرمیلا کے فیصلہ کا مطلب یہ ہے کہ خاندانی اختلافات اب مکمل سیاسی جنگ میں تبدیل ہوجائیں گے۔

تلنگانہ کی سیاست سے اپنی سیاسی مہم کا آغاز کرنے والی وائی ایس شرمیلا نے اپنی پارٹی وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کو کانگریس میں ضم کردیا تھا اور اپنی سیاست کا مرکز آندھرا پردیش منتقل کردیاہے جہاں انہیں (شرمیلا) کو صدر پردیش کانگریس کا سربراہ بنایا گیا۔2019 کے اسمبلی انتخابات سے عین قبل15 مارچ کو وویکا نندا ریڈی کے قتل کا واقعہ پیش آیا تھا۔

اس واقعہ کی اب سی بی آئی تحقیقات کررہی ہے۔ شرمیلا نے چچازاد بہن سنیتا نار ریڈی (دختر وویوکا نندا) کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ والد کے قتل میں سنیتا کو انصاف دلانے کیلئے ممکنہ تعاون کریں گی جبکہ چیف منسٹر جگن موہن ریڈی نے ٹی ڈی پی سپریمو این چندرا بابو نائیڈو پر الزام عائد کیا کہ وہ، بہنوں کو انکے (جگن) خلاف بغاوت کرنے کی شہہ دے رہے ہیں۔

سنیتا کی عرضی پر سپریم کورٹ نے وویکا نندا قتل کیس جس کی تحقیقات سی بی آئی کررہی ہے، تلنگانہ منتقل کردیا۔ شرمیلا اور سنیتا دونوں نے الزام عائد کیا کہ اس قتل کیس میں چیف منسٹر جگن، ملزم کو بچا رہے ہیں۔ حلقہ لوک سبھا کڑپہ سے مقابلہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شرمیلا نے کہا کہ ان کا یہ فیصلہ آسان نہیں تھا۔

وہ اچھی طرح جانتی تھیں کہ ان کے الیکشن لڑنے سے ان کے خاندان کا شیرازہ بکھر جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر کی دختر، کڑپہ سے بحیثیت ایم پی امیدوار الیکشن لڑنے جارہی ہیں ہاں! میں نے کڑپہ سے پارلیمانی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ فیصلہ میرے لئے آسان نہیں بلکہ بہت مشکل تھا۔

انہیں معلوم ہے کہ کڑپہ حلقہ لوک سبھا سے الیکشن لڑنے سے میرا خاندان ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجائے گا۔ شرمیلا نے کہا کہ انہیں بڑے بھائی جگن سے کوئی عداوت نہیں ہے مگر چیف منسٹر بننے کے بعد جگن، ایک بدلہ ہوا شخص ہے۔

چچا وویکا نندا ریڈی قتل کے ملزم اویناش ریڈی کو چیف منسٹر جگن نے کڑپہ سے دوبارہ ٹکٹ دے کر انہیں انعام دیا ہے جس کی وہ مخالفت کررہی ہیں۔ اس حلقہ سے ٹی ڈی پی نے سی بھوپیش ریڈی کو میدان میں اتارا ہے۔