شمالی بھارت

سابق جج اور بیوی کے خلاف غیرمتناسب اثاثے کیس، کروڑوں جمع کرنے کا انکشاف

سنٹرل بیورو آف انوسٹیگیشن (سی بی آئی) نے الہ باد ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس ایس این شکلا اور ان کی بیوی کے خلاف غیر متناسب اثاثوں کا ایک کیس درج کیا ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے اپنے معلوم ذرائع آمدنی سے زیادہ اثاثے جمع کرلئے ہیں جن کی قدر 2.45 کروڑ روپے ہے۔

نئی دہلی: سنٹرل بیورو آف انوسٹیگیشن (سی بی آئی) نے الہ باد ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس ایس این شکلا اور ان کی بیوی کے خلاف غیر متناسب اثاثوں کا ایک کیس درج کیا ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے اپنے معلوم ذرائع آمدنی سے زیادہ اثاثے جمع کرلئے ہیں جن کی قدر 2.45 کروڑ روپے ہے۔

سی بی آئی نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ اثاثے 2015 اور 2019 کے دوران جمع کئے گئے ہیں جب شکلا بنچ پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ 2019 میں شکلا اور چھتیس گڑھ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج آئی ایم قدوسی پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے لکھنؤ میں قائم ایک میڈیکل کالج کے حق میں عدالتی حکم سنانے کیلئے رشوت حاصل کی تھی۔

2019 میں سپریم کورٹ کی داخلی تحقیقات میں شکلا کا نام آنے کے بعد اس وقت کے چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا نے ان کے مواخذہ کی سفارش کی تھی۔ بہرحال اس وقت شکلا کا مواخذہ نہیں کیا گیا تھا۔

اِس کے بعد ایک اور چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے بھی شکلا کے مواخذہ کی حمایت کی تھی۔ اب سی بی آئی نے شکلا اور ان کی بیوی کے خلاف غیر متناسب اثاثوں کا تازہ کیس درج کیا ہے اور آنے والے دنوں میں ان دونوں کے خلاف سمن جاری کئے جاسکتے ہیں اور انہیں تحقیقات میں شامل ہونے کی ہدایت دی جاسکتی ہے۔