حیدرآباد

سیل فون کے ساتھ امتحانی مرکز میں جانے سے کمشنر پولیس رچہ کنڈہ کو خاتون کانسٹیبل نے روک دیا

حیدرآباد: دسویں جماعت کے امتحانی مرکز کے معائنہ کے موقع پر سیل فون کے ساتھ جانے سے خاتون کانسٹیبل نے کمشنر پولیس رچہ کنڈہ کو گیٹ پر روک دیا۔

متعلقہ خبریں
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان
حیدر آباد کو بھاگیہ نگر بنانے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کی مہم

اس کانسٹیبل کی شناخت کلپنا کے طورپر کی گئی ہے جو رچہ کنڈہ پولیس کمشنریٹ کے سرورنگر کے دسویں جماعت کے امتحانی مرکز ضلع پریشد ہائی اسکول بہادرگوڑہ پر خدمات انجام دے رہی تھی۔

اس وقت کمشنر پولیس رچہ کنڈہ بی ایس چوہان امتحانی مرکز کا معائنہ کرنے پہنچے تاہم گیٹ پر خاتون کانسٹیبل نے ان کوسل فون کے ساتھ اندر جانے سے روک دیا جس کے بعد چوہان جو اس واقعہ پر کچھ دیر کے لئے حیرت زدہ ہوگئے نے اپناسل فون خاتون کانسٹیبل کے حوالے کیااور اندر گئے۔

واپسی پر کمشنر پولیس نے اپنا سل فون خاتون کانسٹیبل کے پاس سے لے لیا۔ انہوں نے خاتون کانسٹیبل کو انعام بھی دیا۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کمشنر پولیس نے کہا کہ دسویں جماعت کا امتحان کافی اہم ہوتا ہے۔ ان امتحانات کو بغیر کسی مسائل،مشکلات اورناگہانی واقعات کے منعقد کرنے پولیس خصوصی اقدامات کررہی ہے۔

امتحانی مرکز میں کسی کو بھی سل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔

ذریعہ
یواین آئی