قابل اعتراض ویڈیو، یونیورسٹی طالبہ زیر حراست
پنجاب کے موہالی میں ایک خانگی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ایم بی اے طالبہ کو جو ہاسٹل میں رہتی ہے اپنی سہیلیوں کا قابل اعتراض ویڈیو اور ایم ایم ایس بنانے کے الزام میں اتوار کے دن حراست میں لے لیا گیا۔

چندی گڑھ: پنجاب کے موہالی میں ایک خانگی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ایم بی اے طالبہ کو جو ہاسٹل میں رہتی ہے اپنی سہیلیوں کا قابل اعتراض ویڈیو اور ایم ایم ایس بنانے کے الزام میں اتوار کے دن حراست میں لے لیا گیا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس وویک سونی نے واضح طورپر میڈیا کو بتایاکہ یہ واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد کوئی اقدام خودکشی نہیں ہوا۔ اُنہوں نے یہ بھی کہاکہ اِس ویڈیو کو وائرل کرنے کا تاحال کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
تحقیقات کے مطابق ملزمہ نے صرف اپنا ویڈیو بنایا، دیگر طالبات کا ویڈیو نہیں بنایا۔ تاحال کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ کافی افواہیں پھیلی ہوئی ہیں۔ ہم معاملہ کی تحقیقات کررہے ہیں۔ وویک سونی نے عوام اور طلباء سے کہاکہ وہ امن برقراررکھیں اور تحقیقات میں پولیس کا ہاتھ بٹائیں۔
خبر ہے کہ ہاسٹل میں رہنے والی ملزمہ نے برہنہ تصاویر او ر ویڈیوز شملہ میں اپنے ایک مرد دوست کو بھیجی تھیں جس کے نتیجہ میں فوٹیج آن لائن سرکولیٹ ہوگیا۔ ویڈیو وائرل ہونے پر چندی گڑھ یونیورسٹی کے کیمپس میں کل رات ہنگامہ برپا ہوگیا۔ طلباء نے ہمیں انصاف چاہئے کے نعرے لگائے۔
دوران احتجاج پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال نے عوام سے کہاکہ وہ صبر وتحمل سے کام لیں۔ اُنہوں نے ٹویٹ کیا کہ چندی گڑھ یونیورسٹی میں کئی لڑکیوں کے قابل اعتراض ویڈیوز ریکارڈ کرکے ایک لڑکی وائرل ہوئی ہے۔
یہ انتہائی سنگین اور شرمناک بات ہے۔ تمام خاطیوں کو سخت سزاء دی جائے گی۔ متاثرہ لڑکیوں کو چاہئے کہ وہ ہمت سے کام لیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ طلباء سے امن برقرارکھنے کی اپیل کرتے ہوئے ریاستی وزیر اسکولی تعلیم ہرجوت سنگھ بینس نے کہاکہ کسی بھی خاطی کو بخشا نہیں جائے گا۔
یہ انتہائی حساس معاملہ ہے اور ہماری بہنوں اور لڑکیوں کے وقار سے جڑا ہے۔ ہم سبھی کو بشمول میڈیا بیحد محتاط رہنا چاہئے۔یہ ہماری اور ہمارے سماج کی بھی آزمائش ہے۔ پنجاب مہیلا کمیشن کی سربراہ منیشا گلاٹی نے جو یونیورسٹی پہنچی تھیں کہاکہ تحقیقات جاری ہیں اور قانون اپنا کام کرے گا۔
چندی گڑھ یونیورسٹی کے چانسلر ستنام سنگھ سندھو نے کہاکہ پولیس سارے واقعہ کی تحقیقات کررہی ہے اور ہم اُس کا ہاتھ بٹارہے ہیں۔ اسی دوران مبینہ ویڈیو لیک واقعہ کو بدبختانہ قراردیتے ہوئے پنجاب کے چیف منسٹر بھگونت مان نے اتوار کے دن اِس کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا حکم دیا۔
اُنہوں نے واضح کیا کہ جو کوئی خاطی پایاجائے گا اُسے بخشا نہیں جائے گا اور سخت سے سخت سزاء دی جائے گی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ضلع نظم ونسق سے وہ مسلسل ربط میں ہیں اور پوری صورتحال پر اُن کی نظر ہے۔ بھگونت مان نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بعض غیر سماجی عناصر کی طرف سے پھیلائی جارہی افواہوں پر کان نہ دھریں۔ اُنہوں نے کہاکہ اِس حساس مسئلہ پر افواہیں پھیلانے والوں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔
پی ٹی آئی کے بموجب قومی کمیشن برائے خواتین نے اِس معاملہ میں ایف آئی آردرج کرنے کو کہا ہے۔ کمیشن نے کہاہے کہ میڈیا میں اور ٹویٹر پوسٹس میں خبرآئی ہے کہ چندی گڑھ یونیورسٹی کی بعض لڑکیوں نے خودکشی کی کوشش کی۔ صدرنشین کمیشن ریکھا شرما نے ڈائرکٹر جنرل پنجاب پولیس کو لکھا کہ خاطیوں کیخلاف فوری ایف آئی آر درج ہو اور اس معاملہ سے سختی سے نمٹا جائے۔
متاثرہ لڑکیوں کی کونسلنگ کی جائے اور اُن کی سیکوریٹی یقینی بنائی جائے۔ خواتین کے حقوق کی تنظیم نے وائس چانسلر چندی گڑھ یونیورسٹی کو لکھا کہ خاطیوں کیخلاف سخت کارروائی ہو۔ یونیورسٹی کو چاہئے کہ وہ معاملہ کی تفصیلی اور منصفانہ تحقیقات کرے۔