شمالی بھارت

ہگلی میں رام نومی جلوس کے دوران جھڑپیں

ضلع ہوڑہ کے شبھ پور اور قاضی پاڑہ علاقوں میں 30 مارچ کو ہوئے تشدد کے بعد اتوار کی شام مغربی بنگال کے ضلع ہگلی میں رام نومی جلوس کے دوران مماثل جھڑپیں ہوئیں۔

کولکتہ: ضلع ہوڑہ کے شبھ پور اور قاضی پاڑہ علاقوں میں 30 مارچ کو ہوئے تشدد کے بعد اتوار کی شام مغربی بنگال کے ضلع ہگلی میں رام نومی جلوس کے دوران مماثل جھڑپیں ہوئیں۔

اس جلوس میں بی جے پی کے نائب قومی صدر اور رکن لوک سبھا دلیپ گھوش اور دیگر لیڈروں نے بھی حصہ لیا۔ خانہ قل اسمبلی حلقہ کے بی جے پی رکن اسمبلی بمن گھوش اور رشرا پولیس ا سٹیشن کے آفیسر انچارج پیالی بسواس سمیت کئی ملازمین ان جھڑپوں میں زخمی ہوگئے۔

پولیس نے بتایا کہ اتوار کی شام یہ جلوس جیسے ہی مصروف ترین مارکٹ علاقہ رشرا میں پہنچا ایک گروپ نے جلوس پر حملہ کردیا، جس کے نتیجہ میں جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ پولیس نے بید چارج کیا اور آنسو گیس شیل برسائے، تاکہ صورتِ حال پر قابو پایا جاسکے۔

بیمن گھوش کے سر میں زخم آئے، جس کے بعد انھیں قریبی اسٹیٹ جنرل ہاسپٹل میں شریک کردیا گیا۔ چندر ناگور سٹی پولیس کے کمشنر امیت جاولگی کے مطابق رشرا میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ اس علاقہ میں پولیس کی بھاری جمعیت بھی متعین کردی گئی ہے۔

انٹرنیٹ خدمات رات 10 بجے تک معطل کردی گئی تھیں۔ گورنر مغربی بنگال سی وی آنند بوس نے چیف منسٹر ممتا بنرجی کے ساتھ ابتدائی تبادلہئ خیال کے بعد ایک بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ریاستی حکومت ایسی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔ قبل ازیں موصولہ اطلاع کے بموجب مغربی بنگال کے ضلع ہگلی میں آج اس وقت تشدد پھوٹ پڑا جب بی جے پی رام نومی کے موضوع پر ایک جلوس نکال رہی تھی۔

جاریہ ہفتہ کے اوائل میں بھی رام نومی جلوس کے دوران بنگال کے ضلع ہوڑہ میں دو گروپس کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں۔ بی جے پی کے نائب قومی صدر دلیپ گھوش نے آج رام نومی شوبھا یاترا میں شرکت کی۔ جلوس کی تصاویر میں لوگوں کو سنگباری کے دوران پناہ لینے کے لیے دوڑتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔

ہگلی سے تقریباً 40 کیلو میٹر فاصلہ پر واقعہ ہوڑہ میں صورتِ حال پُرامن اور قابو میں ہے۔ دکانات اور بازار کھل گئے ہیں اور ٹریفک کی آمد و رفت بھی صبح سے شروع ہوچکی ہے۔ ہوڑہ ٹاؤن کے قاضی پاڑہ سے جب ایک رام نومی جلوس گزر رہا تھا تو دو گروپس کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں۔

چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور دائیں بازو کے دیگر گروپ اس تشدد کے پس پردہ کارفرما ہیں۔ بی جے پی نے الزامات کی تردید کی اور اس معاملہ کی این آئی اے کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ گورنر سی وی آنند بوس اور ممتا بنرجی نے بھی اس مسئلہ پر تبادلہئ خیال کیا۔