یو پی پولیس کو ناقص کھانے کی سربراہی، سپاہی روٹی دکھا کر روپڑا، ویڈیو وائرل
اس کا کہنا تھا کہ وہ دو دن سے بھوکا ہے لیکن کوئی افسر توجہ نہیں دے رہا۔ جب انسپکٹر کو اس کا علم ہوا تو فوراً فورس بھیجی گئی اور کانسٹیبل کو پولیس لائن لایا گیا اور اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا۔

فیروزآباد: اترپردیش کے فیروزآباد میں پولیس لائن کے سامنے ہائی وے پر کھانے کی پلیٹ پکڑے یو پی پولیس کے ایک کانسٹیبل نے چہارشنبہ کو ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ کانسٹیبل، میس کے کھانے کے معیار پر سوال اٹھاتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا۔
اس کا کہنا تھا کہ وہ دو دن سے بھوکا ہے لیکن کوئی افسر توجہ نہیں دے رہا۔ جب انسپکٹر کو اس کا علم ہوا تو فوراً فورس بھیجی گئی اور کانسٹیبل کو پولیس لائن لایا گیا اور اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا۔
اس کانسٹیبل نے روتے ہوئے اپنی جو بپتا بیان کی ہے اس کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک سپاہی اپنے ہاتھ میں کھانے کی پلیٹ لیے ضلع ہیڈکوارٹر کے باہر ہائی وے پر پہنچا۔ ہائی وے کے ڈیوائیڈر پر بیٹھے سپاہی نے پلیٹ میں سے روٹی اٹھائی اور اس کے معیار پر سوال اٹھانے لگا۔ لوگوں کو روٹی دکھاتے ہوئے سپاہی نے کہا کہ یہ روٹی جانور بھی نہیں کھا سکتے… ایسی روٹی ہمیں دی جا رہی ہے۔ پیٹ بھر کر کھانا نہیں ملے گا تو ڈیوٹی کیسے ہو گی۔ اس دوران وہاں موجود کسی نے اس کی ویڈیو بنا لی۔
جب دیگر کانسٹیبل، ہیڈ کوارٹر چوکی کے سب انسپکٹر کے ساتھ کانسٹیبل کے پاس پہنچے تو انہوں نے ان کے سامنے بھی کھانے کے معیار پر سوالات کرنے شروع کر دیئے۔ سپاہی نے کہا کہ وہ گھر سے بہت دور رہتا ہے، بھوکا ہے لیکن ایسی روٹیاں کیسے کھائیں؟
اس سلسلے میں پولیس لائنز کے انسپکٹر دیویندر سنگھ سیکروار نے بتایا کہ پولیس آفس کے سمن سیل میں تعینات کانسٹیبل منوج کمار کا اپنی بیوی سے جھگڑا چل رہا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ پریشان رہتا ہے۔
چہارشنبہ کو جب وہ میس میں کھانا لینے گیا تو وہاں قطار لگی تھی۔ میس کمانڈر نے کہا کہ اپنی باری پر کھانا لے لو۔ اس بات پر وہ گالیاں دینے لگا۔ اس نے کھانا لے لیا لیکن کھانے کے بجائے آگے بڑھ گیا۔
ایس پی رورل اکھلیش نارائن سنگھ نے کہا کہ معاملہ زیر غور ہے۔ اس کی تفتیش ایس ایس پی نے سی او لائن ہیرالال کنوجیا کو سونپی ہے۔ اس بات کی جانچ کی جا رہی ہے کہ سب کو اس طرح کھانا مل رہا ہے یا یہ صرف منوج کی شکایت ہے؟
واضح رہے کہ 2017 کے اوائل میں بی ایس ایف کے ایک جوان تیج بہادر یادو نے بھی دیش کی حفاظت پر تعینات سپاہیوں کو مرکزی حکومت کی جانب سے سربراہ کئے جانے والے کھانے کا معیار پوری دنیا کے سامنے لایا تھا۔ اس نے ایک ویڈیو بناتے ہوئے دکھایا تھا کہ کس طرح جلی ہوئی روٹیاں اور پتلی دال انہیں کھانے کے نام پر سربراہ کی جارہی ہے۔
تیج بہادر یادو کے اس ویڈیو کے بعد پورے ملک میں کہرام مچ گیا تھا اور محکمہ دفاع اس سلسلہ میں اپنا دفاع کرنے میں ناکام رہا تھا۔