حیدرآباد

آئندہ الیکشن میں ٹی آر ایس کا عوام سے اتحاد برقرار رہے گا

کے ٹی راما راؤ سے دریافت کیا کہ 2023 کے اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس‘ کانگریس یا تلگودیشم پارٹی میں کس کے ساتھ اتحاد کرے گی؟ اس کا جواب دیتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ٹی آر ایس کا ریاست کے عوام کے ساتھ اتحاد رہے گا۔

حیدرآباد: ٹی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کا ریاست کے عوام سے اتحادبرقرار رہے گا۔ آج ٹوئٹر پر ”آسک کے ٹی آر“ پروگرام کے دوران عوام کی جانب سے مختلف موضوعات پر کئے گئے سوالات کا کے ٹی راما راؤ نے جواب دیا۔

ایک شخص نے کے ٹی راما راؤ سے دریافت کیا کہ 2023 کے اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس‘ کانگریس یا تلگودیشم پارٹی میں کس کے ساتھ اتحاد کرے گی؟ اس کا جواب دیتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ٹی آر ایس کا ریاست کے عوام کے ساتھ اتحاد رہے گا۔ ایک اور شخص نے سوال کیا کہ آنے والے انتخابات میں ہماری حلیف کونسی قومی جماعت ہوگی؟ کیا دونوں قومی جماعتوں کے ساتھ بیک وقت مقابلہ ممکن ہے؟ ہم کس جماعت کو اپنا حقیقی حریف تسلیم کریں گے؟

اس سوال پر کے ٹی راما راؤ نے جواب دیا کہ حریف کے طور پر صرف قومی جماعتیں ہی کیوں؟ مقابلہ میں کئی افراد شامل ہیں۔ ایک اور شخص نے سوال کیا کہ کیا منگوڈ حلقہ اسمبلی کے ضمنی الیکشن ٹی آر ایس کے لئے چالنج ہے؟ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ جہاں تک ان کو معلوم ہے منگوڈ کا مسئلہ صرف ضمنی الیکشن تک محدود ہے۔

اس سے کچھ خاص تبدیلی رونماء ہونے والی نہیں ہے۔ ایک شخص نے ان سے جاننا چاہا کہ بغیر کسی سیاسی طاقت‘ سیاست میں داخل ہونے کے خواہشمند نوجوانوں کو آپ کا کیا مشورہ ہے؟ تو کے ٹی راما راؤ نے جواب دیا کہ بغیر سیاسی طاقت کے ابھرنے والے کئی قائدین ہیں۔

 ہمارے چیف منسٹر اور کئی اراکین اسمبلی‘ بغیر کسی سیاسی طاقت کے آج اس مقام پر ہیں۔ اسی طرح ایک اور شخص نے کہا کہ آپ کی قیادت کا نیا انداز‘ آپ کی تقاریر کئی لوگوں کے لئے تحریک فراہم کرتی ہے‘ کیا ہم مستقبل میں آپ کو فلم کے بڑے پردے پردیکھ پائیں گئے‘ اس پر کے ٹی آر نے کہا کہ میری تقاریر کو بڑے پردے پر دیکھنے اور سننے کے علاوہ میرے بڑے پردے پر آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

ایک شخص کو جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں شہر وشاکھاپٹنم کافی پسند ہے اور عنقریب ٹینک بنڈ حیدرآباد پر ”سنڈے۔ فنڈے“ پروگرام کا احیاء کیا جائے گا‘ ایک فرد نے کہا کہ بے شمار قربانیوں کے بعد حاصل تلنگانہ کو دوسری جماعتوں کے ہاتھوں میں جانے سے محفوظ رکھنا چاہئے؟

اس پر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ٹی آر ایس‘ تلنگانہ اور عوام کی خدمت جاری رکھے گی۔ ایک اور شخص نے کہا کہ بی جے پی قائدین کی جانب سے ٹی آر ایس پر من مانی انداز میں تنقید کی جارہی ہے اور ٹی آر ایس قائدین خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں؟

 جس پر کے ٹی راما راؤ نے تبصرہ کیا کہ خالی برتن زیادہ آواز دیتے ہیں۔ انہوں نے این ٹی راما راؤ کو عظیم قائد قرار دیتے ہوئے کھمم میں این ٹی آر کے مجسمہ کی تنصیب کی وکالت کی۔

 ایک شخص نے سوال کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے دورے حیدرآباد کے دوران ان کے وقار کا لحاظ کیوں نہیں رکھا گیا تھا‘؟اس پر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ایسا نہیں ہے۔ ہم نے کبھی بھی وزیر اعظم کا احترام ترک نہیں کیا۔ مگر پروٹوکول قوانین کے مطابق وزیراعظم کے خانگی دورے پر وزیر اعلیٰ کا استقبال کے لئے رہنا ضروری نہیں ہے۔