مشرق وسطیٰ

الشفاء ہسپتال پر حملہ، پانچ مریض علاج کے بغیر دم توڑ گئے، پانی و خوراک کی شدید قلت

الشفاء ہسپتال غزہ میں اسرائیلی فوج کے مسلسل چھٹے روز سے جاری آپریشن کے دوران علاج کی سہولیات تقریباً معطل ہو چکی ہیں۔ جس کے نتیجے میں پانچ زخمی مریضوں کا ہفتہ کے روز انتقال ہوگیا۔

غزہ: الشفاء ہسپتال غزہ میں اسرائیلی فوج کے مسلسل چھٹے روز سے جاری آپریشن کے دوران علاج کی سہولیات تقریباً معطل ہو چکی ہیں۔ جس کے نتیجے میں پانچ زخمی مریضوں کا ہفتہ کے روز انتقال ہوگیا۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی فوج کی خان یونس میں بمباری، فلسطینی قبرستان میں پناہ لینے پر مجبور
برطانیہ میں سیکل رانوں کی مہم، غزہ کیلئے فنڈس جمع کئے جارہے ہیں
اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں میں مزید 27 فلسطینی شہید
فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے فرانس کا بڑا انعام ’فریڈم پرائز‘ جیت لیا
نیتن یاہو نے کم وسائل میں بھی لڑنے کا اعلان کیا

یہ بات وزارت صحت غزہ نے ایک بیان میں بتائی ہے۔ الشفاء ہسپتال غزہ پر اسرائیلی فوج کا یہ دوسرا بڑا حملہ ہے جو پچھلے تقریباً چھ دنوں سے جاری ہے۔ اس سے پہلے ماہ نومبر 2023 میں اسرائیلی فوج نے الشفاء ہسپتال پر حملہ کیا تھا۔

ہسپتال کے اندر اور باہر ہر جگہ فوج کی کارروائی جاری ہے۔ اسرائیلی فوج نے ٹینکوں کی مدد سے ہسپتال سمیت پورے علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے۔ فوجی حملے کی وجہ سے الشفاء ہسپتال میں علاج کی سہولیات معطل ہو کر رہ گئی ہیں۔

پانی و خوراک تک کی شدید قلت ہے۔ جبکہ وقفہ وقفہ سے اسرائیلی فوج کی فائرنگ کی آوازیں آرہی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ہفتہ ہی کے روز اعلان کیا ہے کہ اس حملے کے دوران 170 بندوق برداروں کو ہلاک کر چکی ہیں۔

دوسری جانب القسام بریگیڈز اور اسلامی جہاد کا کہنا ہے کہ ان کے لوگ ہسپتال کے باہر اسرائیلی فوج کے ساتھ مزاحمت میں مصروف ہیں۔

تاہم حماس اس امر کی تردید کر رہی ہے کہ اس کے لوگ ہسپتال میں موجود ہیں اور ہسپتال کا کنٹرول حماس ہی کے پاس ہے۔اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ حماس ہسپتال کے اندر موجود ہے اور ہسپتال کو حماس اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہے۔ حماس ان الزامات کی آج بھی تردید کرتی ہے۔

a3w
a3w