جنوبی بھارت

ہماچل پردیش میں اجتماعی تبدیلی مذہب پر 10 سال جیل ہوگی

ہماچل پردیش آزادی مذہب (ترمیمی) بل 2022 ندائی ووٹ سے متفقہ طورپر منظور ہوا۔ بل میں اب اجتماعی دھرم پریورتن کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس سے مراد بہ یک وقت 2یا 3 افراد کا دھرم پریورتن ہے۔

شملہ: ہماچل پردیش اسمبلی نے ہفتہ کے دن ایک بل منظور کیا۔ اس نے زورزبردستی سے یا لالچ سے اجتماعی تبدیلی ئ مذہب سے متعلق موجودہ قانون میں ترمیم کی۔ اب اس جرم کی سزا بڑھاکر 10 سال جیل کردی گئی ہے۔

ہماچل پردیش آزادی ئ مذہب (ترمیمی) بل 2022 ندائی ووٹ سے متفقہ طورپر منظور ہوا۔ بل میں اب اجتماعی دھرم پریورتن کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس سے مراد بہ یک وقت 2یا 3  افراد کا دھرم پریورتن ہے۔ جئے رام ٹھاکر کی حکومت نے جمعہ کے دن بل پیش کیا۔

یہ 18 ماہ قبل ہماچل پردیش میں لاگو قانون سے زیادہ سخت ہے۔ ترمیمی بل کی رو سے اب اجتماعی دھرم پریورتن کی سزا 7 کے بجائے 10سال جیل ہوگی۔ بل پیش کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ 2019 کے قانون میں اجتماعی تبدیلی مذہب کی روک تھام کی گنجائش نہیں تھی اسی لئے اس میں ترمیم کی گئی ہے۔